(24 نیوز)اٹک جیل حکام نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی تردید کردی۔
جیل ذرائع کاکہنا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین تاحال اٹک جیل موجود ہیں،اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم تاحال موصول نہیں ہوا، عدالت کا حکم ملتے ہی اس پر عملدرآمد ہوگا۔
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل خان مروت نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ایکس پر جاری کردہ اپنے بیان میں لکھا کہ ’’چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔ انہیں ایک ایسے کمرے میں رکھا گیا ہے جس میں واش روم (washroom) اور دیگر سہولیات موجود ہیں جو ایک سابق وزیر اعظم کے لیے جیل قوانین کے تحت قابل قبول ہیں‘‘۔
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ایکس پر جاری کردہ اپنے پیغام میں لکھا کہ ’’جی بالکل پتا چلا ہے عمران خان صاحب کو اٹک سے اڈیالہ جیل شفٹ کر دیا گیا ہے. لیکن یہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ اٹک جیل میں بات ہوئی وہ ابھی کہہ رہے کہ خان صاحب ان کے پاس ہیں‘‘۔
یاد رہے کہ آج صبح چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا،چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا کا سٹیٹس تبدیل ہو چکا ہے، اسلام آباد کے تمام انڈر ٹرائل قیدی اڈیالہ جیل میں ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی ابھی تک اٹک کیوں ہیں؟ اڈیالہ جیل کیوں نہیں؟
یہ بھی پڑھیں: نوازشریف 21 اکتوبر کو پاکستان آ رہے ہیں،شہبازشریف