(ویب ڈٖیسک)فرانسیسی عدالت نے 2018 میں ایک نوجوان کو قتل کرنے کے جرم میں معروف ریپر محمد صلہ عرف ایم ایچ ڈی کو 12 سال قید کی سزا سنادی۔
غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ریپر ایم ایچ ڈی کے پانچ ساتھیوں کو بھی اس قتل کے الزام میں جیل بھیج دیا گیا ہے اور انہیں 10 سے 18 سال کے درمیان قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
پراسیکیوٹر نے اس معاملے کو دو حریف گروہوں کے درمیان لڑائی قرار دیا اور مقدمے کی کارروائی سے تین دیگر افراد کو بری کر دیا گیا۔
ایم ایچ ڈی دراصل ہپ ہاپ اور افریقی روایات کے امتزاج سے بنائے جانے والے افرو ٹریپ کے علمبردار تھے اور 2015 میں وائرل ہونے کے بعد شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئے تھے۔
29سالہ نوجوان پر جنوری 2019 میں قتل کا الزام عائد کیے جانے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا،ریپر کو ڈیڑھ سال حراست میں رہنے کے بعد رہا کیا گیا تھا کیونکہ تحقیقات جاری تھیں اور اس کے بعد انہوں نے ایک نیا البم جاری کیا ہے،جیسے ہی فیصلہ سنایا گیا تو وہاں عوامی گیلری میں موجود کئی خواتین رو پڑیں جنہیں ایم ایچ ڈی نے گلے لگا کر حوصلہ دیا۔
یہ بھی پڑھیں:جمعرات تک بارشوں کا الرٹ جاری ،ژالہ باری اور گرد آلود تیز ہوائیں چلنے کا امکان
تاہم سزا پانے والوں کے پاس اپیل کے لیے 10 دن کی مدت ہے،تین ہفتوں کی کارروائی کے بعد سنائے گئے فیصلے سے قبل نامور ریپر نے ایک بار صحت جرم سے انکار کیا۔
انہوں نے بھری عدالت کو بتایا کہ شروع سے، میں نے اس معاملے میں اپنی بے گناہی کو برقرار رکھا ہے اور میں اپنی بے گناہی برقرار رکھوں گا،پراسیکیوٹر نے ریپر کو 18 سال قید، دو ملزمان کو بری اور دیگر کے لیے 13-20 سال قید کی سزا کا مطالبہ کیا تھا۔