اسرائیلی شہریوں کو بغیر ویزا امریکہ داخلے کی اجازت کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)بائیڈن انتظامیہ اس ہفتے اسرائیل کو ایک خصوصی کلب میں داخل کرنے کے لیے تیار ہے جس کے تحت فلسطینی امریکیوں کے ساتھ اسرائیلی حکومت کے سلوک کے بارے میں خدشات کے باوجود اسرائیلیوں کو ویزا کے بغیر امریکہ جانے کی اجازت دے دی جائے گی۔
غیرملکی کبررساں ادارے کےی مطابق امریکی حکام کا کہنا تھاکہ اسرائیل کے ویزا ویور پروگرام میں داخلے کا اعلان ہفتے کے آخر میں کیا جا سکتا، ہفتے کے روز وفاقی بجٹ سال کے اختتام سے عین قبل یہ اعلان کیا جائے گا اور یہ اگلے سال سے لاگو ہوگا،ہوم لینڈ سکیورٹی کا محکمہ اس پروگرام کا انتظام کرتا ہے،اس وقت اس پروگرام کے تحت 40 کے قریب زیادہ تر یورپی اور ایشیائی ملکوں کے شہریوں کو بغیر ویزے3 ماہ کے لیے امریکہ جانے کی اجازت ہے۔
سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلینکن کی جانب سے اسرائیل میں داخل ہونے کی سفارش موصول ہونے کے فورا بعد اس معاملے سے واقف پانچ عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اتوار کو بات کی اور کہا کہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سیکرٹری الیجینڈرو میئرکاس جمعرات کو یہ اعلان کرنے والے ہیں، تاہم ابھی تک اس حوالے سے حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔
توقع ہے کہ بلینکن کی سفارش منگل کے بعد تک پہنچ جائے گی اور حتمی اعلان صدر جو بائیڈن کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر نیویارک میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کے ٹھیک آٹھ دن بعد آئے گا۔ رہنماں نے اس میٹنگ میں صحافیوں کے سامنے اپنے مختصر ریمارکس میں اس مسئلے کو نہیں اٹھایا لیکن یہ مہینوں سے گفت و شنید اور بحث کا موضوع رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:افسوسناک خبر!اہم سعودی شخصیت انتقال کر گئے
سٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے ویزا چھوٹ کے پروگرام کے بارے میں فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، وائٹ ہاس نے سوالات ہوم لینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کو بھیجے جس نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
اسرائیل کا داخلہ یکے بعد دیگرے اسرائیلی رہنماں کے لیے ایک ترجیح رہا ہے اور اب اس پروگرام میں اسرائیل کی شمولیت نیتن یاہو کے لیے ایک بڑی کامیابی ہو گی۔نیتن یاھو نے ایران،فلسطینی تنازع اور حال ہی میں اسرائیل کے عدالتی نظام سے متعلق ترمیم کے حوالے سے جو بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ اکثر جھگڑا کیا ہے۔