کینسر کے علاج میں موثر ایک ہزار سال پرانے بیج سے بائبل کا درخت نکل آیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) سائنسدانوں کی ایسی بہت سی تحقیق ہیں جو آج کے دور میں بھی سب کو حیرت میں مبتلا کردیتی ہے، جبکہ کینسر ایک ایسی مہلک بیماری ہے جس کا علاج آج بھی مشکل ہے، ایسی ہی ایک حیران کن دریافت میں سائنسدانوں نے تقریباً ایک ہزار سال پرانے بیج سے بائبل کا درخت نکال دیا.
اس نایاب درخت کی اونچائی 10 فٹ ہے اور اس درخت کا نام بائبل کی ایک مشہور ملکہ"شبا"کے نام پر رکھا گیا، یہ بیج 1980 کی دہائی میں یہودا صحرا میں ایک کھدائی کے دوران ملا تھا اور اس کا تخمینہ 993 عیسوی سے 1202 عیسوی کے درمیان کا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ بیج بائبل میں ذکر کردہ درختوں کی ایک نسل سے تعلق رکھتا ہے جو آج کے اسرائیل، فلسطین اور اردن میں پائے جاتے تھے,ان کا مزید کہنا ہےکہ یہ درخت ”تسوری“ (یعنی بالسم) کا ماخذ ہو سکتا ہے جو بائبل میں ذکر کردہ ایک ریزن ہے جسے طبی خواص کے لیے جانا جاتا ہے۔
اگرچہ ”شبا“ کی خوشبو نہیں ہے مگر اس کے پتوں میں ایسی کیمیائی خصوصیات پائی گئی ہیں جو سوزش اور کینسر کے خلاف مؤثر ہو سکتی ہیں۔
سائنسدانوں نے درخت کے پتوں کا کیمیائی تجزیہ کیا جس سے یہ معلوم ہوا کہ اس میں موجود مرکبات اینٹی آکسیڈنٹ اور جلد کو ہموار کرنے کی خاصیات رکھتے ہیں۔
شبا درخت کی پرجاتی کے بارے میں سائنسدانوں کو مکمل طور پر یقین نہیں ہے کیونکہ اس نے اب تک پھول یا تولیدی مواد نہیں دیا ہے, وہ امید کرتے ہیں کہ اگر موجودہ دور میں کوئی Commiphora کی قسم موجود ہے تو وہ بھی دریافت کی جا سکتی ہے۔
یہ درخت بائبل میں ذکر کردہ دوسری اہم مرکبات جیسے کہ میری اور فرانکی سینس سے بھی منسلک ہے جو حضرت عیسیٰ کے دور سے جڑی ہوئی ہیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ "شبا" کی تحقیق سے ہمیں بائبل کے قدیم معالجے کے راز جاننے کا موقع ملے گا اور ممکنہ طور پر دیگر قدیم درختوں کو زندہ کرنے کے لیے نئی راہیں کھل سکتی ہیں۔