وزیر اعظم کیجانب سے نان فائلرز پر پابندیاں لگانے کی منظوری، ایف بی آر نے خبردار کر دیا

Sep 25, 2024 | 17:36:PM
وزیر اعظم کیجانب سے نان فائلرز پر پابندیاں لگانے کی منظوری، ایف بی آر نے خبردار کر دیا
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(وقاص عظیم) ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے نان فائلرز پر پابندیاں لگانے کی منظوری دی ہے، آئندہ دنوں میں نان فائلرز پر پابندیوں کا اطلاق ہو سکتا ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں ایف بی آر  حکام نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد 60 لاکھ تک پہنچ چکی ہے، ایف بی آر کا آڈٹ نظام فعال نہیں ہے، ایف بی آر میں آڈیٹرز کی کمی ہے، آڈیٹرز اور انسپکٹرز کو کنٹریکٹ پر تعینات کرنے پر غور کیا جا رہا ہے، اے سی سی اے ، اے سی ایم اے اور چارٹڈز اکاؤنٹنٹس فرمز سے آڈیٹرز تعینات کرنے پر غور ہو رہا ہے، 4 ہزار آڈیٹرز کو تعینات کرنے کی تجویز ہے، پہلے مرحلے میں 400 آڈیٹرز تعینات کیے جا سکتے ہیں۔

ایف بی آر حکام نے مزید کہا کہ 20 لاکھ ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے اقدامات کر رہے ہیں، 15 لاکھ نان فائلرز کو پیغامات بھیج دیئے گئے ہیں، انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر ہے، انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع نہیں ہو گی، منی بجٹ نہیں لایا جا رہا۔

ایف بی آر نے نان فائلرز کو نشانہ بنانے کے لیے متعدد پابندیاں متعارف کرانے کا اعلان کیا تاکہ ٹیکس کمپلائنس کو بڑھایا جا سکے اور ٹیکس بیس کو وسیع کیا جا سکے، نان فائلر کیٹیگری کو ختم کر دیا جائے گا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے نان فائلرز کی کیٹیگری ختم کرکے ٹیکس نہ دینے والوں پر 15 پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ابتدائی پابندیوں میں جائیداد کی خریداری، گاڑیوں کی خریداری، میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری، کرنٹ اکاؤنٹس کھولنے اور بین الاقوامی سفر (مذہبی سفر کے علاوہ) شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانیوں کیلئے خوشخبری، گیس کے نئے ذخائر دریافت

ایف بی آر حکام نے واضح کیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے نان فائلرز پر پابندیاں لگانے کی منظوری دی ہے، آئندہ دنوں میں نان فائلرز پر پابندیوں کا اطلاق ہو سکتا ہے، ریٹیلرز کے ٹیئر ون کا دائرہ کار بڑھایا جا رہا ہے، ہول سیل مارکیٹ ہمارے لیے پرابلم ہے۔