(24نیوز)این سی او سی کے فیصلوں پر عمل درآمدکیلئے وفاقی سرکاری اداروں کے ترمیم شدہ اوقات کار جاری کر دئیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی سرکاری دفاتر صبح 9 سے دوپہر 2 بجے تک کھلیں گے ۔جمعہ کے روز تمام دفاتر صبح 9 سے ایک بجے تک کھلیں گے ۔تازہ اوقات کار فوری اور تاحکمِ ثانی نافذالعمل ہیں جس کا اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیاہے۔
وفاقی وزیر اسد عمراور قومی کوآرڈینیٹر این سی او سی لیفٹینٹ جنرل حمودالزمان کی زیرصدارت این سی او سی کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں کرونا کے پھیلاو کی اضافے کی شرح کو مد نظر رکھتے ہوئے زیادہ پھیلاو والے شہروں میں لاک ڈاون کی تجویز پر غور کیا گیا۔یہ بھی کہا گیا کہ بیماری میں اضافہ ان شہروں میں موجود ہسپتالوں میں سہولیات کی کمی کا باعث بن رہا ہے۔ لاک ڈاون کے بارے میں حتمی فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے مابین مشاورت کے بعد لیا جائے گا۔ لاک ڈاون کے دوران تجویز کردہ پابندیوں میں بازاروں اور مالز کی بندش، انٹرسٹی پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی اور تعلیمی اداروں کی مکمل بندش شامل ہیں۔اجلا س میں کیمبرج امتحانات کے انعقاد کے طریقہ کار پہ بھی نظر ثانی کی گئی۔ امتحانات وزارت تعلیم کے فیصلے کے مطابق منعقد کیئے جا رہے ہیں۔ ایک امتحانی مرکز میں پچاس سے زیادہ امیدوار نہ بٹھائے جائیں، این سی او سی کا فیصلہ ۔کیمرج امتحانات منعقد کرواتے ہوئے تمام تر حفاظتی تدابیر کے عمل درامد کو یقینی بنایا جائے۔ این سی او سی کی وزارت تعلیم سے درخواست چالیس سے پچاس سال والے افراد کی رجسٹریشن کا عمل کل سے شروع ہو جائے گا ساٹھ سال سے زیادہ عمر کے شہریوں کو ویکسینیشن کیلیے واک ان سہولت کی فراہمی کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ طبعی شعبہ کو سہولیات کو آکسیجن کی مستقل فراہمی پر ایک تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ آکسیجن کی فراہمی کومسلسل نگرانی کے ذریعے یقینی بنایا جارہاہے۔ کرونا وبا کے پھیلاوکے سبب مستقل دباو کا شکار صنعتی شعبے کے امدادی پیکج کے لئیے کامرس منسٹری کو تجاویز مرتب کرنے کے لئیے کہا گیا۔ کامرس منسٹری، انڈسٹری اور وزارت صحت کی مشترکہ ٹیم تشکیل دے کر ملک میں آکسیجن کی مستقل فراہمی یقینی بنائے رکھنے پہ غور کیا گیا جبکہ عید کی چھٹیوں میں عوام کی نقل و حمل کو محدود تر رکھنے اور ٹورزم کا نظام مرتب کرنے پر بھی غور کیا گیا ۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان کےکس شہر میں آج سےمکمل لاک ڈاؤن ؟ جانیے