دعا زہرہ نے اپنے والد کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)دعازہرہ نے اپنے والداوردیگرافراد کیخلاف ہراساں کرنے سے روکنے کی درخواست دائرکردی جس پر عدالت نے لاہورپولیس اوردیگرفریقین کوہراساں کرنے سے روک دیا۔
تفصیلات کے مطابق دعا زہرہ کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے ، دعا زہرہ سیشن کورٹ لاہور پہنچی جہاں اس نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے اپنا بیان قلمبند کرایا۔لڑکی نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو بیان بھی قلمبند کرایا جس میں کہا کہ پسندکی شادی کی،کسی نے اغوانہیں کیا،شوہرکےساتھ رہناچاہتی ہوں،والدسمیت دیگررشتہ داروں کی جانب سے ہراساں کیاجارہاہے۔اس دوران پولیس نے لڑکی کو دارالامان بھیجنے کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔عدالت نے کہا کہ لڑکی جہاں جانا چاہتی ہے جاسکتی ہے۔پولیس کاکہناہےکہ دعا اور اس کے شوہر کو عدالت میں پیش کرنے کے بعد چھوڑ دیا گیا ہے۔
اس سے قبل دعا زہرہ کا ویڈو پیغام بھی سامنے آچکا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ظہیراحمدسے شادی کی ، میرے گھروالے زبردستی میری شادی کسی اورسے کراناچاہتے تھے ، گھروالے مجھے مارتے پیٹتے تھے،کسی نے مجھے اغوانہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی سے اغواہونیوالی دعا زہرہ کا ویڈیو بیان جاری ۔ حیران کن انکشافات