(24 نیوز)کراچی سے لاپتہ ہونے والی دعا زہرہ کی والدہ نے کہا ہے کہ میری بیٹی ویڈیو میں خوف زدہ نظر آ رہی ہے، ہو سکتا ہے بیٹی کی ویڈیوز بنا کر اسے بلیک میل کیا گیا ہو۔
دعا زہرہ کے والد مہدی کاظمی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس نے نکاح پڑھایا نکاح نامے پر اس کی مہر نہیں، بچی کا نکاح نامہ جعلی ہے۔دعا زہرہ کی والدہ نے کہا کہ اس نے کہا ہے کہ میں نے نکاح نہیں پڑھایا، میں وکیل کی بیٹی ہوں اتنا قانون میں بھی جانتی ہوں۔لڑکی کی والدہ نے کہا انہوں نے دیکھا کہ بچی کو اب وہ چھپا نہیں سکتے تو بچی کا نکاح کرا دیا۔
اس موقع پر دعا زہرہ کے والد مہدی کاظمی نے کہا کہ میری درخواست ہے کہ بچی کو کراچی لایا جائے۔انہوں نے کہا کہ بچی کو اگر میرے پاس نہیں تو چائلڈ پروٹیکشن کے حوالے کیا جائے۔مہدی کاظمی نے کہا کہ ابھی تو میری شادی کو 18 سال نہیں ہوئے، مکمل تفتیش کی جائے تاکہ معلوم ہو کہ اصل معاملہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 7 مئی 2005 کو میری شادی ہوئی، میری شادی کو 18 سال نہیں ہوئے تو بچی کیسے 18 سال کی ہو گئی، میرے پاس بچی کا 27 اپریل 2008 کا برتھ سرٹیفکیٹ ہے۔
مہدی کاظمی نے الزام عائد کیا کہ میری بیٹی سے جو کہلوایا جارہا ہے وہ اسی طرح بول رہی ہے، گیم کے اندر میسیجنگ سسٹم سے لڑکے نے میری بیٹی کو ٹریپ کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور آئی جی سندھ سے درخواست ہے کہ بچی کو کراچی لایا جائے، مجھے چائلڈ پروٹیکشن بیورو پر مکمل اعتماد ہے، بچی ان کے حوالے کی جائے۔دعا زہرہ کے والد نے کہا کہ بچی کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے حوالے کر کے معاملے کی شفاف تفتیش کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: جامعہ کراچی میں خودکش دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی