(نیوز ایجنسی) تحریک انصاف اور موجودہ حکومت میں بر ف پگھلنے لگی۔تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں عہدے سے محروم ہونیوالے عمران خان سخت غصے میں ہیں ۔وہ شہباز حکومت کو تسلیم کررہے ہیں نہ ان سے کسی قسم کا تعاون کرنے کو تیار ہیں۔صدر علوی کا شہباز شریف سے حلف نہ لینا اور گورنر پنجاب کا حمزہ شہباز سے حلف نہ لینا اس کی واضح مثال ہے۔عمران خان کی ہر ممکن کوشش ہے کہ موجودہ حکومت کو تنگ کیا جائے۔
تحریک انصاف اس وقت خیبر پختونخوا میں بر سر اقتدا ر ہے ۔خیبرپختونخوا حکومت کے حوالے سے یہ اطلاعات تھیں کہ وزیر اعلیٰ محمودخان یا صوبائی وزرامرکز میں وزیراعظم یا وفاقی وزرا کی زیر صدارت منعقد ہونے والے اجلاسوں میں شریک نہیں ہونگے جن میں بجٹ سے متعلق اجلاسوں کے علاوہ دیگر فورمز بھی شامل ہیں۔تاہم اب خیبرپختونخوا حکومت نے وفاقی حکومت کو سیاسی طور پر تسلیم نہ کرنے کے باوجود بجٹ، مشترکہ مفادات کونسل یا دیگر فورمز پر وزیراعظم یا وفاقی وزراءکی زیر صدارت منعقد ہونے والے اجلاسوں میں شرکت کا فیصلہ کرلیا ہے۔۔ذرائع نے بتایا ہے کہ صوبائی حکومت کی سطح پر فیصلہ کیا گیا ہے کہ مرکز میں وزیراعظم یا وفاقی وزراءکی زیر صدارت جو بھی اجلاس منعقد ہوں گے ان میں صوبہ کی جانب سے نمائندگی کی جائے گی۔مشترکہ مفادات کونسل سمیت ایسے فورمز کہ جن میں صوبہ کی جانب سے نمائندگی کے لئے وزیراعلیٰ محمود خان کی شرکت ضروری ہو ان میں وزیراعلیٰ خود بھی شریک ہوں گے۔حکومتی ذرائع نے بتایا کہ صوبائی حکومت کسی بھی طور صوبہ اور صوبہ کی عوام کے حقوق سے پیچھے نہیں ہٹ سکتی، ہم ہر اس فورم اور اجلاس میں شرکت کریں گے کہ جہاں ہمارے صوبہ اور اس کی عوام کی بات ہو۔
یہ بھی پڑھیں۔سونے کی قیمت میں آج کتنا اضافہ ہوا ؟
تحریک انصاف اور شہباز حکومت میں بر ف پگھلنے لگی۔۔؟
خیبرپختونخوا حکومت کا بجٹ، مشترکہ مفادات کونسل یا دیگر فورمز پر حکومتی اجلاسوں میں شرکت کا فیصلہ
Apr 26, 2022 | 20:21:PM