ہندو ازم کا پرچار کرنیوالی موٹیویشنل اسپیکر خود اسلام سے متاثرہو گئی۔کلمہ پڑھ لیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)بھارتی ریاست تامل ناڈو کی ہندو موٹیویشنل اسپیکر سبری مالا جیا کانتھن نے قرآن پاک کا مطالعہ کرنے کے بعد اسلام قبول کرلیا اور مذہب اسلام میں داخل ہونے کے بعد عمرے کی سعادت بھی حاصل کرلی۔بھارتی میڈیا کے مطابق سبری مالا جیا کانتھن نے اسلام قبول کرنے کے بعد اپنا نام فاطمہ سبری مالا رکھا ہے۔اپنی متعدد تقریروں میں ہندو مذہب اور رسم و رواج کی پرچار کرنے والی موٹیویشنل اسپیکر نے کچھ عرصہ قبل ہی قرآن پاک کی تلاوت اور ترجمہ پڑھنا شروع کیا تھا۔قرآن پاک کا مطالعہ مکمل کرنے اور اسے سمجھنے کے بعد خاتون نے اسلام قبول کیا اور انہوں نے مذہب اسلام کو عظیم مذہب اور مقدس کتاب کو نجات کی کتاب بھی قرار دیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک اور تفصیلی ویڈیو بھی جاری کی جس میں انہوں نے بتایا کہ ”میں نے خود سے سوال کیا کہ میں مسلمانوں سے اتنی دشمنی کیوں کرتی ہوں اور اس طرح میں نے غیر جانبدار ذہن کے ساتھ قرآن پاک کا مطالعہ شروع کیا“۔ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ مجھے اس طرح حقیقت کی سمجھ آئی اور اب میں اسلام سے بہت زیادہ پیار کرتی ہوں۔فاطمہ سبری مالا نے کہا کہ مسلمان ہونا ایک بہت بڑا اعزاز ہے اور مسلمانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ سب کو قرآن کا تعارف کروائیں۔ ‘آپ کے ہاتھ میں ایک حیرت انگیز کتاب ہے۔ یہ گھر میں کیوں چھپی ہوی ہے؟ دنیا کو اسے پڑھنا چاہئے
دائرہ اسلام میں داخل ہونے کے بعد اپنا نام فاطمہ سبری مالا رکھنے والی موٹیویشنل اسپیکر کی عمرے کی سعادت حاصل کرنے کی ویڈیو بھی انٹرنیٹ پر خوب وائرل ہو رہی ہے، جس میں وہ مقدس مقامات کی زیارت کے دوران اپنی مادری زبان میں اسلام قبول کرنے کا اعتراف بھی کرتی دکھائی دیں۔فاطمہ سبری مالا ہندو خاندان میں پیدا ہوئیں اور ان کے شوہر اور بیٹا بھی ہندو مذہب کے پیروکار ہیں۔فاطمہ سبری مالا بھارت بھر میں یکساں تعلیم نصاب قائم کرنے اور لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے مہم چلانے کے لئے مشہور ہیں، انہوں نے لڑکیوں کے تحفظ پر ایک کتاب بھی لکھی ہے، جسے انہوں نے تامل ناڈو کے اسکولوں میں پڑھنے والی بچیوں میں مفت تقسیم بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیں۔ گرفتاریاں کب ہونگی۔ مریم نواز نے عمران خان کو آگاہ کر دیا