آمدن سے زائد اثاثہ جات کا کیس، عثمان بزدار کو 3 مئی تک عبوری ضمانت میں توسیع مل گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) آمدن سے زائد اثاثہ جات انکوائری کے معاملے میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع کر دی گئی۔
آمدن سے زائد اثاثہ جات کے مقدمے میں سابق وزیر اعلٰی پنجاب سردار عثمان بزدار کی عبوری ضمانت پر احتساب عدالت میں سماعت ہوئی، سماعت احتساب عدالت کے جج شیخ سجاد احمد نے کی اور سابق وزیر اعلیٰ کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: نیپرا میں بجلی مزید مہنگی کرنے کی درخواست جمع
عثمان بزدار نے عدالت کے روبرو پیش ہوکر حاضری مکمل کروائی۔ سماعت کے دوران احتساب عدالت کے جج شیخ سجاد احمد نے دلچسپ ریمارکس دئیے کہ یہ تو سائیں نظر آرہے ہیں میرا مطلب شریف آدمی ہے، جج کے ریمارکس پر کمرہ عدالت میں قہقہہ لگ گیا۔ جس پر وکیل عثمان بزدارنے جواب دیا کہ عثمان بزدار نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا، وہ خود ایک وکیل بھی ہیں۔
جج احتساب عدالت نے بزادر کے وکیل سے استفسار کیا کہ یہ ضمانت ہومیوپیتھیک طریقے سے چلانی ہے، جس پر بزادر کے وکیل نے جواب دیا کہ ہم نے سوال نامے کا جواب تیار کرلیا ہے آج نیب آفس میں جمع ہوگا۔
فاضل جج نے عثمان بزدار کو ہدایت کی کہ بزادر صاحب عدالت کو عدالت سمجھیں، میں اس معاملے پر بڑا سخت ہوں، فیصلہ میرٹ پر ہوگا اگر آپکا حق بنتا ہوا تو آپکو انصاف ملے گا، اگر میرٹ پر پورا نہیں اترتے تو ضمانت نہیں ملے گی، اگر عثمان بزدار نے اپنے آفس کو صاف شفاف طریقے سے استعمال کیا ہے تو ٹھیک ہے، اگر اس میں کوئی غلط یا غیر قانونی کام ہوا ہے تو رپورٹ میں ضرور نیب تفتیشی لکھے۔
احتساب عدالت کے جج شیخ سجاد احمد نے نیب تفتیشی کو ہدایت کی کہ تفتیشی صاحب آپ نے انکو قانون کے مطابق ڈیل کرنا ہے۔ جس پر سابق وزیر اعلیٰ کے وکیل نے جواب دیا کہ میر ا موکل 20 اگست 2018 سے 16 اپریل 2022 تک وزیر اعلیٰ پنجاب کے عہدے پر رہا، اس دوران کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا۔
اور پڑھیں:چیف جسٹس عمرعطاء بندیال کا بینچ ڈی لسٹ کر دیا گیا
دوسری جانب احتساب عدالت لاہور میں سماعت کے بعد سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں تو عمران خان کا سپاہی ہوں وزیر اعلیٰ یا کوئی اور جو ڈیوٹی لگ گی مجھے منظور ہوگا، پنجاب میں ٹکٹوں کی تقسیم پر نظر ثانی کیمٹی تشکیل دے دی ہے، کمیٹی پورے معاملے کا جائزہ لے گی، امیداروں کے تحفظات کو دور کیا جائے گا۔