( اویس کیانی)وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہےکہ ملک میں الیکشن سے متعلق فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی۔
وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں مولانا فضل الرحمان، بلاول بھٹو ، میاں افتخار، خالد مقبول صدیقی، آفتاب شیرپاؤ، خالد مگسی، آغا حسن بلوچ، چوہدری سالک حسین، طارق بشیرچیمہ، ساجد میر، حافظ عبدالکریم، مریم اورنگزیب، اعظم نزیر تارڑ، رانا ثنااللہ، قمر زمان کائرہ، ایاز صادق اور اسحاق ڈار سمیت دیگر رہنما شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ الیکشن ایک ساتھ ہونے ہیں یا علیحدہ علیحدہ اورکب ہونے ہیں، فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی۔اتحادی جماعتوں نے فیصلہ کیا کہ تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کرنے کی کوشش کریں گے لیکن کسی کی ضد، انا اورخواہشات کے مطابق فیصلے نہیں ہوسکتے جب کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے پارلیمنٹری کمیٹی کا فورم استعمال کیا جائے گا۔
ضرور پڑھیں :شاہانہ جاہ وجلال،قومی خزانے کا بے دریغ استعمال،صدرعلوی نے کفایت شعاری کی دھجیاں اڑا دیں
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب میں الیکشن کے لیے فنڈز کے اجرا کے حوالے سے پارلیمنٹ اپنا فیصلہ دے چکی ہے اور پارلیمنٹ کا فیصلہ مقدم ہے، سب کو اس کا احترام کرنا چاہیے۔
سپریم کورٹ پارلیمان کی رائے کااحترام کرے :وزیر اعظم
وزیراعظم شہبازشریف نے شرکاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال اس وقت بہت چیلنجنگ ہے، پارلیمان کو عدالت عظمیٰ کے3 رکنی بینچ کے اقدامات پر تحفظات ہیں،سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ کوپارلیمان نے قبول نہیں کیا،پارلیمان کی متفقہ رائے تھی کہ ہم چارتین کافیصلہ مانتے ہیں،سپریم کورٹ تین رکنی بنچ کیساتھ معاملہ آگے لے کرجاناچاہتی ہے،سپریم کورٹ پارلیمان کی رائے کااحترام کرے ۔
سپریم کورٹ کاکام قانون اورآئین کے مطابق فیصلہ کرناہے ،13اگست کوپارلیمان کی مدت ختم ہورہی ہے،اس کے بعد 90 دن میں الیکشن ہوئے،ہمارے خارجی تعلقات کوبرے طریقے سے نقصان پہنچایاگیا،سپریم کورٹ کاکام ثالثی یاپنچائیت نہیں ،پاکستان سے باہرچندایجنٹس نے گھناؤناکرداراداکیا،تین چارمعاملات پرپارلیمان اپنافیصلہ دے چکی ہے،اجلاس کے شرکاء کی رائے ہے کہ ہمیں گفتگوکادروازہ بندنہیں کرناچاہیے،سب ایک دن الیکشن کی تاریخ پرسب اکٹھے ہوجائیں۔