(ویب ڈیسک) سٹیٹ بنک آف پاکستان کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں رواں مالی سال کے دوران آئرن اور سٹیل سکریپ کی درآمدات میں 50 فیصد سے زائد کمی آئی ہے۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال 2023 کے پہلے 9 ماہ کے دوران آئرن سکریپ اور سٹیل درآمدات 50 اعشاریہ 6 فیصد کم ہو کر 85 کروڑ 93 لاکھ ڈالر ہو چکی ہے۔ جو کہ گزشتہ مالی سال اسی عرصے کے دوران ایک ارب 73 کروڑ 95 لاکھ ڈالر تھی۔
یہ بھی پڑھیں: عید گزرتے ہی ڈالر مہنگا
آئرن اور سٹیل کی تیار مصنوعات کی درآمدات بھی رواں مالی سال 2023 کے دوران 36 اعشاریہ 6 فیصد کم ہو کر ایک ارب 32 کروڑ ہو چکی ہیں جو کہ گزشتہ مالی سال میں اسی عرصے کے دوران 2 ارب 8 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تھیں۔
آئرن سکریپ اور سٹیل کو پاکستانی معیشت میں بنیادی خام مال کی حیثیت حاصل ہے, رواں مالی سال میں پاکستانی معیشت پہلے ہی تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے اور بمشکل 0 اعشاریہ 5 فیصد ہی بڑھ سکی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کی سالانہ سٹیل طلب مالی سال 2022 میں تقریباََ ایک کروڑ 35 لاکھ ٹن تھی جس میں سے 73 فیصد ضرورت مقامی پیدوار سے اور باقی مانندہ درآمدات سے پوری کی جاتی تھی۔