ایوان اقلیتی فیصلے پر عملدرآمد کا پابند نہیں: اعظم نذیر تارڑ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ الیکشن فنڈز کا اجرا پارلیمنٹ کا استحقاق ہے، ایوان اقلیتی فیصلے پر عملدرآمد کا پابند نہیں۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلی کو ایک شخص کی انا کی بھینٹ چڑھا دیا گیا، سی سی پی او لاہور تبادلہ کیس میں سوموٹو لیا گیا، 7 میں 4 ججز نے درخواستیں خارج کیں، ایوان نے 4 ججز کا فیصلہ تسلیم کرنے کی قرار داد منظور کی، الیکشن فنڈز کا اجرا پارلیمنٹ کا استحقاق ہے، ایوان اقلیتی فیصلے پر عملدرآمد کا پابند نہیں، ایوان کثرت رائے سے فنڈز جاری نہ کرنے کا فیصلہ پہلے ہی دے چکا ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ سیاسی بحران کی وجہ آرٹیکل 63 اے کو ری رائٹ کرنا ہے، دو اسمبلیاں توڑنا افراتفری پھیلانے کی کوشش تھی، آرٹیکل 63 اے کے فیصلے میں آئین دوبارہ نہ لکھا جاتا تو دونوں اسمبلیاں موجود ہوتیں، پنجاب اور خیبر پختونخوامیں الیکشن سے 14 ارب کے اضافی اخراجات بھی ہونگے، کابینہ یا ای سی سی سمری کے بغیر ہوا میں فیصلہ نہیں کر سکتی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ عدالتی فیصلہ اپنی جگہ آئین سے انحراف کر کے فنڈز جاری نہیں کرسکتے، یہ نہیں ہوسکتا کہ عدالت حکم دے اور ہم فنڈز جاری کر دیں، اسٹیٹ بینک کے پاس فنڈز جاری کرنے کا اختیار نہیں ہے، پیسے مل بھی جائیں تو کیا الیکشن 90 روز میں ہو جائیں گے، الیکشن 90 روز سے آگے جانے کی نظیریں ماضی میں موجود ہیں، معاشی بحران موجودہ حکومت کا پیداکردہ نہیں، 5 سال پہلے میری بات مان لی جاتی تو معاشی بحران کاسامنا نہ کرنا پڑتا۔