امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا قانون پاس، چیف ایگزیکٹو بھی میدان میں آ گئے، بڑا اعلان کر دیا

Apr 26, 2024 | 21:50:PM

(24 نیوز) ٹک ٹاک کے چیف ایگزیکٹوشو زی چیو نے امریکی صدرکے دستخط کردہ قانون کو چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا اور ساتھ ہی خبردار بھی کر دیا کہ ہم کمپنی بند کر دیں گے لیکن ٹک ٹاک کی ملکیت امریکیوں کو نہیں دینگے۔ 
ٹک ٹاک کے چیف ایگزیکٹوشو زی چیو نے کہا ہے کہ کمپنی امریکی صدر جو بائیڈن کے دستخط کردہ قانون کو چیلنج کرے گی جس کے تحت امریکامیں اس مقبول وڈیو شیئرنگ ایپ پر پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جنسی زیادتی کا جرم، ہالی ووڈ فلم پروڈیوسر کی سزا منسوخ

میڈیارپورٹس کے مطابق ٹک ٹاک کے چیف ایگزیکٹو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ امریکی سینیٹ سے مذکورہ بل کی منظوری کے بعد صدر بائیڈن نے بھی اس پر دستخط کر دیئے ہیں، اگر چینی آپریٹر، بائٹ ڈانس، نے 270 دنوں کے اندر ٹک ٹاک فروخت نہیں کی تو اس پر پابندی عائد کردی جائے گی، جو بائیڈن اس ڈیڈ لائن میں 90 دن تک توسیع کر سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بل کی منظوری ٹک ٹاک پر پابندی ہے اور  آپ کی آواز پر قدغن ہے، ہمیں یقین ہے کہ ہم عدالتوں میں آپ کے حقوق کے لئے لڑتے رہیں گے، حقائق اور آئین ہمارے ساتھ ہے اور ہمیں امید ہے کہ دوبارہ کامیابی حاصل ہو گی۔

واضح رہے کہ ا س وقت دنیا بھر کی طرح امریکا میں بھی ٹک ٹاک کافی زیادہ پسند کی جاتی اور امریکا میں ٹک ٹاک کے 70 کروڑ استعمال کنندگان ہیں۔

مزیدخبریں