طالبان کے آتے ہی بھارت نے افغانوں سے نظریں پھیر لیں۔ افغان ممبر پارلیمنٹ رنگینہ کارگر کو ڈی پورٹ کر دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) اشرف غنی حکومت گرتے ہی بھارت نے افغانوں سے نظریں پھیر لیں، افغان ممبر پارلیمنٹ رنگینہ کارگر کو دہلی ائیرپورٹ سے ڈی پورٹ کر دیا گیا اورکسی بھی مسلم افغان کو پناہ نہ دینے سے انکار کر دیا۔رنگینہ کارگر کو ائیرپورٹ پر اترنے کے دو گھنٹے بھی ہی واپس بھیج دیا گیا۔ وہ ترکی سے ڈپلومیٹک پاسپورٹ پر نئی دلی پہنچی تھیں۔ انہوں نے دل گرفتگی کیساتھ میڈیا کودیئے گئے بیان میں کہا ہے کہ انہیں بھارتی حکام سے اس سلوک کی امید نہیں تھی۔افغان رکن پارلیمنٹ نے اپنے ساتھ ہوئے سلوک پر کہا کہ انڈین حکام نے انہیں اس طرح ملک بدر کیا جیسے وہ کوئی بہت بڑی کریمنل ہیں۔
خیال رہے کہ رنگینہ کارگر 2010 سے افغانستان کی رکن پارلیمنٹ تھیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکام نے سفارتی آداب کی دھجیاں اڑاتے ہوئے مجھے ملک بدر کیا اور اپنے اس اقدام کی وجہ تک نہیں بتائی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رنگینہ کارگر 20 اگست کو دبئی سے براستہ استنبول اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ نئی دہلی پہنچی تھیں۔بتایا گیا ہے کہ وہ ڈاکٹر سے ملنے آئیں تھیں، ان کی اس سلسلے میں اپائنمنٹ طے تھی، انہوں نے 22 اگست کو اپنی واپسی کی ٹکٹ بھی کروا رکھی تھی۔انہیں بھارتی حکام نے 2 گھنٹے تک ایئرپورٹ پر روکے رکھا گیا اور وہیں سے ملک بدر کر دیا ۔
سفارتی پاسپورٹ ہونے اور افغانستان اور انڈیا کے درمیان سفارتی و سرکاری عملے کے لیے ویزا فری سفر کے معاہدے کے باوجود نئی دہلی ائیرپورٹ پہنچتے ہی انھیں ملک بدر کر دیا گیا pic.twitter.com/O5DS0oSHSR
— افغان اردو (@AfghanUrdu) August 26, 2021
یہ بھی پڑھیں: حکومت کی 3 سالہ کارکردگی ۔۔ اشتہار کیلئے بھارتی ویب سائٹ سے تصاویر چرانے کا انکشا ف