اپوزیشن منتخب حکومت گرانے کیلئے فوج کے پیچھے پڑی ہے: وزیراعظم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز )وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ 3 سال میں دیکھا ایک مافیا ہے جو پاک فوج پر تنقید کرتا رہتا ہے ،میں نے بھی ماضی میں فوج پر تنقید کی عدلیہ پر بھی تنقید کی ،غلطیاں سب سے ہوتی ہیں میں نے تنقید غلطیوں پر کی ہے ،مافیا ہے جو فوج پر تنقید کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے حکومت ختم کردو۔
تحریک انصاف حکومت کے 3 سال مکمل ہونے پر وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم بنا تو شروع میں کہا یہ مشکل وقت ہے لیکن گھبرانا نہیں ،اونچ نیچ زندگی کا حصہ ہوتی ہے کھیل آپ کو جدوجہد سکھاتا ہے ،جو بھی انسان راہ حق پر کھڑا ہوتا ہے اسے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ،یہ کوئی طریقہ نہیں کہ مشکل وقت آئے تو رونا دھونا شروع کردیں ۔
وزیراعظم عمران خان کاکہناتھا کہ مجھ سے زیادہ ٹیلنٹڈ کھلاڑی تھے لیکن میں آگے نکل گیا،میں جب بھی ناکام ہوتا تھا تو اپنی غلطیوں سے سیکھتا تھا،دنیا میں آج کوئی لیڈر دیکھ لیں جدوجہد کرکے آگے بڑھے ۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے 3 سال بڑے مشکل گزرے اس کی وجہ سے ملک کو دیوالیہ کر دیا گیا تھا،حکومت سنبھالی تو ڈیفالٹ کرر ہے تھے بیرونی قرضوں کی ادائیگی تھی ،شروع میں سعودی عرب چین اور یواے ای نے ہماری مدد کی ،یہ ممالک ہماری مدد نہ کرتے تو چیزیں مزید مہنگی ہوتیں ،ان کاکہناتھا کہ شروع میں ہمارے پاس پیسے نہیں تھے مجبوری میں آئی ایم ایف گئے ،آئی ایم ایف کے پاس گئے تو انہوں نے اپنی شرائط بھی عائد کردیں ۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ مشکلات سے نکل ہی رہے تھے کہ کورونا اور اس سے پہلے پلواما واقعہ ہوا،فوج نے پلواما واقعے کے بعد جوردعمل دیا اس پر خوشی ہوتی ہے ،ان کاکہناتھا کہ3 سال میں دیکھا ایک مافیا ہے جو پاک فوج پر تنقید کرتا رہتا ہے ،میں نے بھی ماضی میں فوج پر تنقید کی عدلیہ پر بھی تنقید کی ،غلطیاں سب سے ہوتی ہیں میں نے تنقید غلطیوں پر کی ہے ،مافیا ہے جو فوج پر تنقید کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے حکومت ختم کردو۔
انہوں نے کہاکہ کورونا وبا کے دوران پاکستان کے اقدامات کو دنیا سراہتی ہے ،ہم غلط فیصلے کرتے تو لوگ پاکستان میں بھوکے مر جاتے ،بھارت میں دیکھ لیں کورونا لاک ڈاﺅن میں لوگ بھوک سے مرے،سمارٹ لاک ڈاﺅن پالیسی پر اپوزیشن نے مجھ پر بھرپور تنقید کی ، لاک ڈاﺅن میں سب سے زیادہ غریب آدمی متاثر ہوتا ہے ۔
وزیراعظم عمران خان کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہناتھا کہ ملکی تجارتی خسارہ 20 ارب ڈالر تھاآج1 اعشاریہ 8 ارب ڈالر ہے ،زرمبادلہ ذخائر 16 اعشاریہ 4 ارب ڈالر تھے اور آج 27 ارب ڈالر ہو گئے ہیں ،انہوں نے کہاکہ مشکل وقت سے گزرتے ہیں تو مشکل فیصلے بھی کرنے پڑتے ہیں ،مجھے اندازہ ہے لوگ مشکل وقت سے گزرے ہیں ہماری قوم دلیر ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ہماری ٹیکس کلیکشن 3 ہزار800 ارب تھی آج 4 ہزار700 ارب ہے ،ترسیلات 19.9 ارب ڈالر تھیں آج 29.4 ارب ڈالر ہو گئی ہیں ،تعمیرات سیکٹر میں سیمنٹ کی سیل میں 42 فیصد اضافہ ہوا،ریکارڈ ٹریکٹر ،ریکارڈموٹر سائیکل فروخت کی گئیں ،گاڑیوں کی فروخت میں بھی اضافہ ہوا اس کا مطلب لوگ خوشحال ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ جہاں قانون کی حکمرانی ہو وہاں قانون کیلئے سب برابر ہوتے ہیں ،پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ قانون کی حکمرانی اور بالادستی ہے،ماضی کے واقعات دیکھ کر پتہ چلتا ہے قانون کی حکمرانی نہیں ،جس معاشرے میں قانون کی نہ ہو وہ تباہ ہوجاتا ہے ،وزیراعظم ،وزراچوری کریں تو ملک اس وقت تباہ ہوتا ہے
ان کاکہناتھا کہ رپورٹ کے مطابق ہر سال غریب ممالک سے 1 ہزارارب ڈالرچوری ہوتا ہے ،ہر سال ایک ہزارارب ڈالر غریب غریب ممالک سے امیر ممالک جاتا ہے
وزیراعظم نے کہاکہ نیب نے 18 سال میں ابتک 290 ارب روپے ریکور کئے تھے ،ہمارے 3 سال میں نیب نے 519 ارب روپے ریکور کئے ہیں،ن لیگ کے 10 سال میں پنجاب اینٹی کرپشن نے ڈھائی ارب ریکور کئے،ہمارے 3 سال میں پنجاب اینٹی کرپشن نے ابتک 400 ارب ریکور کئے۔
ان کاکہناتھا کہ غریبوں کیلئے اپنے گھر کیلئے سود کے بغیر قرضے دے رہے ہیں ،کسان کارڈ سے براہ راست سبسڈی دے رہے ہیں،پاکستان میں 10 ڈیمز بن رہے ہیں جو آئندہ چندسالوں میں بن جائیں گے،مہمند ڈیم 2025 میں مکمل ہو جائے گا،انہوں نے کہاکہ ہیلتھ کارڈ وفاق نہیں صوبے خود دے رہے ہیں ،تمام صوبے ہیلتھ کارڈ دیں گے تو سندھ حکومت پر حکومت پر بھی دباﺅ پڑے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ مینارپاکستان پر پیش آنے والا واقعہ پوری قوم کیلئے باعث شرم ہے ،پاکستان میں جنسی جرائم بہت تیزی سے بڑھ رہے ہیں ،ہمیں چاہئے اپنے بچوں کی کردار سازی کریں ۔
انہوں نے کہاکہ غلط راستے منتخب کئے گئے جس کی سے ہماری معیشت کی یہ حال ہوئی ،پاکستان میں کتنا پوٹینشل ہے کبھی کسی نے اس پر توجہ ہی نہیں دی ،پاکستان صرف سیاحت کے ذریعے ہی اپنے قرضے اتار سکتا ہے،کسی نے سیاحت پر توجہ نہیں دی کیونکہ ان کی اپنی چھٹیاں لندن میں تھیں ۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کسی کیلئے استعمال نہیں ہوگا،ہم امن میں شراکت دار ہے جنگ میں نہیں : وزیراعظم عمران خان