(ویب ڈیسک)سیلاب،بارشوں سے چاروں صوبوں میں تباہی کی ایک نئی داستان رقم ،پانی لوگوں کی جمع پونجی تہس نہس کرتا سمندر میں داخل ۔کروڑوں سیلاب متاثرین شہباز شریف کے منتظر ہیں۔عالمی ادارے مدد کو آگئے،پاک فوج نے بھی مدد کی اپیل کردی ۔
سیلاب اور بارشوں نے پاکستان کے طول و عرض میں تباہی کی نئی داستانیں رقم کی ہیں ۔بلوچستان ،جنوبی پنجاب کے علاقے تہس نہس ہوگئے ہیں ، جنوبی پنجاب میں سیلاب سے تباہی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ چکے،سندھ میں سیلاب تباہی ،حکومت کی سندھ نااہلی ۔تباہ کن ایل بی او ڈی منصوبے نے سیلاب بپا کیا ، ۔
ضرور پڑھیں :وفاقی کابینہ اور پاک فوج کےجنرل آفیسرز نے ایک ماہ کی تنخواہ سیلاب متاثرین کیلئے عطیہ کردی
ایک رپورٹ کے مطابق راجن پور کی تین تحصیلوں فاضل پور ،روجھا ن اور جام پور میں 5 فٹ تک پانی کھڑا ہے،سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 6 لاکھ 85ہزار ایکڑ علاقہ زیر آب آیا ،تین لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں ۔25 ہزار کچے ،پکے مکانات تباہ ،20 اموات ہوئیں ۔بستیاں اجڑ گئیں لیکن سردار وں نے اپنے باغ اور فصلیں بچانے کیلئے پانی کے آگے بند باندھ کو رخ بدل دیا ،دہائیاں دیتے ہوئے لوگوں کو کہا ڈوبتے ہوتو ڈوب جائو ،سو وہ ڈوب گئے۔
ضلع ڈیرہ غازی سیلاب سے مکمل تباہ ہوچکا ہے،رمک سے مانا احمدانی تک تقریباً 300کلومیٹر طویل علاقہ ہے جہاں جنازے دفنانے کیلئے دوگز سوکھی زمین ملنا بھی مشکل ہوگیا ۔340 موضعات اور بستیو ں سمیت 80 یونین کونسلیں زیر آگئیں،6 لاکھ 99ہزار 200 افراد براہ راست آفت کا شکار ہیں،14 لاکھ 81ہزار ایکڑ رقبہ متاثر ہوا ،لاکھوں ایکڑ پر کھڑی پانی میں غرق ہوگئیں ،لاکھوں جانوروں کی لاشیں جا بجا مل رہی ہیں ۔جانوروں کی گنتی کیسے یاد رکھیں جب سانسوں کی گنتی مشکل سے یاد ہو ۔
خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں بھی سیلاب نے خوب تباہی مچائی ہے، 5 گھنٹے کوہستان کے سیلابی ریلے میں پھنسے پانچ نوجوان حکومت کو پکارتے رہے،ہیلی کاپٹر مل جاتا تو ان کو نکالا جاسکتا تھا ، وزیر اعلیٰ ہائوس کو کالز کے باوجود حکومت نوجوانوں کی مدد نہیں کی گئی بالآخر پانچ زندگیاں سیلابی ریلے کی نذر ہوگئیں،سوشل میڈیا پریہ ویڈیو وائرل ہونے پر صار فین میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں مون سون کے غیرمعمولی طویل سیزن کے دوران بارشوں اور ان کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے این ڈی ایم کے مطابق ڈھائی ماہ میں 935 سے زیادہ افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔