(24 نیوز)سابق وزیراعظم عمران خان سے سائفر کے متعلق تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے پوچھے جانے والے سوالات سامنے آگئے۔
تفصیلات کے مطابق چیئر پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی اور دیگر کیخلاف ایف آئی اے میں درج مقدمے کی تفتیش جاری ہے،مقدمہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت 15 جون کو درج کیا گیا ۔
چیئرمین پی ٹی آئی سے ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کی جیل میں تفتیش کی، سابق وزیراعظم سے سائفر کے متعلق تحقیقاتی ٹیم کے سوالات سامنے آگئے،ذرائع کا کہناہے کہ تحقیقاتی ٹیم نے سابق وزیراعظم سے خفیہ دستاویز سائفر کو توڑ مروڑ کر اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کرنے سے متعلق سوال کیا، سائفر کو استعمال کرنے کیلئے 28-03-2022 کو بنی گالہ میں ایک خفیہ میٹنگ پر بھی سوال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: جہانگیر ترین نے مسلم لیگ ن سمیت دیگر جماعتوں کی اہم وکٹیں گرا دیں
تحقیقاتی ٹیم نے سائفر معاملے میں شاہ محمود قریشی، اعظم خان اور اسد عمر کے کردار کے حوالے سے سوال کیا، سابق وزیراعظم سے سوال کیا گیا کہ سائفر کی کاپی آپ کے غیر قانونی قبضہ میںہے وزارت خارجہ کو واپس کیوں نہ کی ،ریاست کے سائفر سکیورٹی سسٹم اور بیرون ملک مشنز کے خفیہ مواصلاتی طریقہ کار پر سمجھوتہ کیوں کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم نے چیئرمین پی ٹی آئی سے سائفر کی کاپی اپنے پاس رکھنے سے متعلق بھی سوال کیا،چیئرمین پی ٹی آئی سے ایف آئی اے نے ایک گھنٹہ سے زائد سوالات کئے،چیئرمین پی ٹی آئی سے کی گئی تفتیش کو ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی کے بل معاف؟ نگران وزیراعظم کا بڑا فیصلہ