عمران خان اسٹیبلشمنٹ کا پراجیکٹ ،ان سے بات کریں ہمیں کوئی خوف نہیں:رانا ثناء اللہ خان

عمران خان کی پرانی عادت ہے کہ کرتے وہ سب کچھ ہیں مگر اپنی وضاحت کرتے ہیں،مشیر برائے وزیراعظم

Aug 26, 2024 | 09:39:AM

Read more!

(24 نیوز)جلسہ منسوخی ،پی ٹی آئی سے رابطہ سازی،حقیقت کیا ہے؟اہم آئینی ترامیم اور سیاسی رابطے،حکومتی کامیابی کے امکانات کتنے ہیں؟

مسلم لیگ ن کے رہنماء رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں اور اداروں میں جلسے ،جلوسوں کے دوران رابطے معمول کی بات ہے،جب ایک صوبے کا وزیراعلیٰ بڑھکیں لگا رہا ہو چڑھائی کی تو پھر ادارے حرکت میں آتے ہیں ۔اداروں نے وزیر اعلیٰ کے پی کو سمجھایا اور ان کی سمجھ میں آگیا اور انہوں نے جلسہ منسوخ کرنے کیلئے عمران خان سے جیل میں ملاقات کی  اور جلسہ منسوخ ہوگیا ۔

پروگرام’نسیم زہرہ ایٹ پاکستان‘میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ جب انتظامیہ بات کرتی ہے تو منسٹر لیول پر تمام افراد آن بورڈ ہوتے ہیں۔یہاں دھرنا ہوا تو وہاں بھی ایسا ہوا ۔عمران خان کی پرانی عادت ہے کہ کرتے وہ سب کچھ ہیں مگر اپنی وضاحت کرتے ہیں۔عمران خان اسٹیبلشمنٹ کا پراجیکٹ ہے،انہوں نے ہی اسے پالا پوسا۔10 سال تک اس کو پالتے رہے اب جو انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کیا وہ بھی سب کے سامنے ہے۔عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے بات کریں ہمیں کوئی خوف نہیں۔

ضرورپڑھیں:پی ٹی وی میں کم ریٹنگ کے حامل 25 پروگرامزکو بند کرنے کا فیصلہ

مشیر برائے وزیراعظم کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ ضروری آئینی ترامیم ہونی چاہئیں،پارلیمنٹ کرسکتا ہے،عدلیہ جو آئین کی تشریح کرتی ہیں ان کی کوئی حدود و قیود نہیں۔ترامیم کیلئے تمام جماعتوں کا اتفاق اور نمبرز کا ہونا ضروری ہے۔ابھی تو نہ اتفاق رائے ہے اور نہ ہی ابھی نمبرز پورے ہیں ۔

 پی ٹی آئی کو جلسے کیلئے نیک چال چلن کا سرٹیفکیٹ دینا ہوگا پھر  ہی 9 ستمبر کو جلسہ ممکن ہوگا ۔پی ٹی آئی نے جو ماضی میں کیا ایسا ہوتا ممکن نظر نہیں آتا ۔

مزیدخبریں