خالدہ ریاست ، پی ٹی وی ڈراموں کے سنہرے دورکی باکمال اداکارہ

لازوال، دو کنارے، ایک محبت سو افسانے، نامدار، بندش، پڑوسی،کھویا ہوا آدمی، ٹائپسٹ اور ہاف پلیٹ ان کے مقبول ڈراموں میں شامل ہیں

Aug 26, 2024 | 09:55:AM
خالدہ ریاست ، پی ٹی وی ڈراموں کے سنہرے دورکی باکمال اداکارہ
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)ٹی وی ڈراموں کی معروف اداکارہ خالدہ ریاست کو مداحوں سے بچھڑے 28 برس بیت گئے،مکالموں کی ادائیگی کے منفرد انداز نے انہیں منفرد بنایا،ان کے ہر ڈرامے اورکردار کا اپنا ہی علیحدہ معیارہوتا تھا،ان کے معروف ڈراموں میں لازوال،مانی،دو کنارے،ایک محبت سو افسانے،نامدار،بندش،پڑوسی،کھویا ہوا آدمی،ٹائپسٹ  ،ہاف پلیٹ اوردیگرشامل تھے،ان کا آخری ڈرامہ طویل دورانیے کا خصوصی کھیل”اب تم جا سکتے ہو“ تھا۔

یکم جنوری 1953ءکو کراچی میں پیدا ہونے والی خالدہ ریاست نے فنّی سفرکاآغازپی ٹی وی لاہور سے کیا اور پاکستان ٹیلی ویژن کے لاتعداد ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے، 1970ءکے اواخر میں نشر ہونے والے حسینہ معین کے لکھے اورمحسن علی کے پیش کردہ کھیل”بندش“سے انہیں پہچان ملی،70ءاور 80ءکی دہائی کے اوائل کا زمانہ خالدہ ریاست کی فنی زندگی کا بہترین دور تھا،انہوں نے نہ صرف سنجیدہ بلکہ مزاحیہ اداکاری میں بھی خود کو منوایا۔


1976ءمیں جب پی ٹی وی کی رنگین نشریات شروع ہوئیں تو وہ پاکستان ٹیلی ویژن لاہور مرکز سے پہلا رنگین ڈرامہ”پھول والوں کی سیر“ میں آصف رضا میر کے مقابل جلوہ گرہوئی تھیں،اس ڈرامے کو اشفاق احمد نے لکھا اور محمد نثار حسین نے پروڈیوس  کیا تھا،اِس دور میں خالدہ ریاست کو روحی بانو اور عظمیٰ گیلانی کی صف میں شمارکیاجاتاتھا۔

وہ ہرکردار میں بخوبی ڈھل جاتی تھیں اوریہ چیز خالدہ ریاست کے علاوہ دوسرے فن کاروں میں  کم ہی نہیں نظر آئی،ڈرامہ سیریل ”پڑوسی“میں انہوں نے مزاحیہ کردار کیاتھا اوراصل میں بھی خالدہ ریاست ویسی ہی تھیں، 90ءکی دہائی میں بننے والے طویل دورانیے کے کھیل”ہاف پلیٹ“‘میں انہوں نے معین اختر کے ساتھ اداکاری کرکے ثابت کیا کہ وہ ہرقسم کے کردارکرسکتی ہیں۔

خالدہ ریاست روحی بانو کے ساتھ 70ءاور 80ءکی دہائی میں سرفہرست اداکاراﺅں میں شامل تھیں،وہ 26اگست 1996ءکوکینسر سے لڑتے لڑتے زندگی کی بازی ہار گئی تھیں مگر ان کی ٹیلی ویژن کے لیے خدمات آج بھی انہیں  زندہ رکھے ہوئے ہیں،وہ کراچی میں سخی حسن کے قبرستان میں سپرد خاک ہیں۔