بجلی کمپنیوں کا صارفین سے 46 ارب 99 کروڑ روپے ہتھیانے کا منصوبہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(اویس کیانی)بجلی کمپنیوں نے صارفین سے 46 ارب 99 کروڑ روپے ہتھیانے کا منصوبہ بنالیا،نیپرا میں گزشتہ مالی سال کی آخری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں صارفین پر 46 ارب 99کروڑ روپے منتقل کرنے کی درخواست پر چیئرمین نیپرا وسیم مختار کی زیرِ صدارت سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران نیپرا کو بتایا گیا کہ اضافے کا اطلاق ڈسکوز اور کے الیکٹرک پر ہو گا،کیپیسٹی پیمنٹ کی مد میں 22 ارب 86 کروڑ روپے مانگے گئے ہیں، آپریشنز اینڈ مینٹیننس کی مد میں 4 ارب روپے کی درخواست ہے۔
یوز آف سسٹم چارجز اور مارکیٹنگ کی مد میں 7 ارب 51 کروڑ جبکہ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن لاسز کی مد میں 10 ارب 80 کروڑ روپے مانگے گئے ہیں،سماعت کے دوران ممبر کے پی مقصود انور نے استفسار کیا کہ کمپنیاں یہ بتائیں کہ کتنی بجلی آپ لوگوں نے اٹھائی، ایک ایک ڈسکو استعمال کردہ اور استعمال نا کردہ دستیاب بجلی کی تفصیل بتائیں۔
اس پر ممبر نیپرا خیبر پختونخوا نے سوال اٹھایا کہ کمپنیاں بتائیں کتنا بجلی کوٹہ الاٹ کیا گیا تھا،ممبر سندھ نیپرا رفیق احمد شیخ نے پوچھا کہ کمپنیاں بتائیں کیپیسٹی پیمنٹ کیوں بڑھ رہی ہے، پیسکو اور گیپکو صارفین کو نیٹ میٹرنگ سے کیوں منع کر رہے ہیں۔
ممبر نیپرا رفیق شیخ نے نیٹ میٹرنگ کی حوصلہ شکنی کرنے والی کمپنیوں کی سرزنش کی،ممبر نیپرا سندھ رفیق شیخ نے کہا کہ صارفین کو کیوں تنگ کیا جا رہا ہے، کیا بجلی کمپنیوں کے بورڈ نیپرا احکامات سے ماورا ہیں۔
چئیرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ ماہانہ 2روپے 57پیسے فیول ایڈجسٹمنٹ ختم ہو رہی ہے،تیس پیسے منفی میں ایک درخواست آئی ہوئی ہے،آئندہ سہ ماہی اور فیول ایڈجسٹمنٹ میں کمی آئے گی۔
نیپرا حکام نے سماعت کے دوران بتایا کہ آخری سہ ماہی کی ایڈجسٹمنٹ کا بوجھ ایک روپے 90 پیسے فی یونٹ بنے گا۔