خوشبو کی شاعرہ کو بچھڑے 26 برس بیت گئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)خوشبو کی شاعرہ پروین شاکر کو اپنے چاہنے والوں سے بچھڑے 26 برس بیت گئے لیکن آج بھی ان کے محبت بھرے اشعار لوگوں کے دل میں گھر کرتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق شاعرہ پروین شاکر 24 نومبر 1952 کو کراچی میں پیدا ہوئیں اور انہوں نے اردو ادب میں چاشنی گھولتے ہوئے اشعار میں محبت کی خوشبو بکھیری۔الفاظ کا انتخاب اور لہجے کی شگفتگی نے پروین شاکر کو مقبول شاعرہ بنایا، یہی وجہ ہے کہ دنیا آج بھی ان کی غزلوں اور اشعار کی دیوانی ہے۔پروین شاکر نے اپنی پہلی نظم کی جِلد ’خوشبو‘ 1976 میں شائع کی تھی جس کے بعد ’خوشبو‘ کی اور بھی جِلدیں شائع کی گئیں۔اس کے علاوہ ایک اور تصنیف ماہ تمام کا سحر آج بھی مداحوں پر طاری ہے۔خوشبوؤں کی شاعرہ 42 سال کی عمر میں 26 دسمبر 1994 کو اسلام آباد میں ٹریفک حادثے کا شکار ہوکر دنیائے فانی سے کوچ کر گئیں لیکن ان کی شاعری آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہے۔
اس قدر فاصلہ تھا دعا اور مستجابی میں۔
کہ دھوپ مانگنے جاتے تو ابر آ جاتا۔
وہ مجھ کر چھوڑ کر جس آدمی کے پاس گیا۔
برابری کا بھی ہوتا تو صبر آجا تا
پروین شاکر کی 26ویں برسی کے موقع پر وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ان کا ایک اشعار شیئر کیا۔