مولانا ذرا سی تنقید بھی برداشت نہ کرپائے،شبلی فراز
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ مولانا پر تنقید کرنے والوں کو پارٹی سے نکالنا فسطائیت کی بدترین شکل ہے۔مولانا فضل الرحمان اپنے دیرینہ ساتھیوں کی ذرا سی تنقید برداشت نہ کرپائے انہوں نے قوم کو دکھا دیا کہ وہ اندر سے کتنے جمہوری ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں وزیر اطلاعات نے مولانا فضل الرحمان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ دوسروں کو اسلام کی مثالوں کے حوالے دینے والوں سے سوال ہے کہ کیا اسلام میں سوال پوچھنے پر ایسا ہی سلوک کیاجاتا ہے؟ آپ کی جماعت میں آزادی اظہارکا یہ عالم ہے؟ فیصلے نے ثابت کردیا کہ جے یو آئی(ف) میں آمریت مسلط ہے۔
دوسروں کو اسلام کی مثالوں کے حوالے دینے والوں سے پوچھتا ہوں کہ کیا اسلام میں سوال پوچھنے پر ایسا ہی سلوک کیاجاتا ہے؟ آپ کی جماعت میں آزادی اظہارکا یہ عالم ہے؟عہدے بھائیوں اور چہیتوں میں بانٹ کر جماعت پر جمہوریت کا لیبل چپکانے سے لوگوں کو دھوکہ نہیں دیاجاسکتا۔
— Senator Shibli Faraz (@shiblifaraz) December 26, 2020
دوسروں کو اسلام کی مثالوں کے حوالے دینے والوں سے پوچھتا ہوں کہ کیا اسلام میں سوال پوچھنے پر ایسا ہی سلوک کیاجاتا ہے؟ آپ کی جماعت میں آزادی اظہارکا یہ عالم ہے؟عہدے بھائیوں اور چہیتوں میں بانٹ کر جماعت پر جمہوریت کا لیبل چپکانے سے لوگوں کو دھوکہ نہیں دیاجاسکتا۔
شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ عہدے بھائیوں اور چہیتوں میں بانٹ دیئے۔ اس طرح کی آمریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جےیوآئی پر جمہوریت کا لیبل چپکانے سے دھوکا نہیں دیا جاسکتا۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز جمعیت علمائے اسلام نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے پر مولانامحمد خان شیرانی، حافظ حسین احمد، مولانا گل نصیب اور شجاع الملک کی بنیادی رکنیت ختم کردی تھی۔