لیٹس گو  برینڈن۔سمجھنے سے قاصرامریکی صدر نے آمادگی کا اظہار کر دیا

Dec 26, 2021 | 11:45:AM
لیٹس گو  برینڈن۔سمجھنے سے قاصرامریکی صدر نے آمادگی کا اظہار کر دیا،فائل فوٹو
کیپشن: لیٹس گو  برینڈن۔سمجھنے سے قاصرامریکی صدر نے آمادگی کا اظہار کر دیا،فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک)ویڈیو کانفرنس پر مشتمل کالزکے دوران بچوں کے والد نے مکالمے کے اختتام پر کہا’Let’s go, Brandon‘، تاہم جوبائیڈن طنزیہ جملہ سمجھنے سے قاصر رہے اور انہوں نے سوچے سمجھے بغیر اس پر آمادگی کا اظہار بھی کردیا۔

تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاوس کرسمس کے موقع پر لائیو کال کے دوران امریکی صدر جوبائیڈن اپنے ہی خلاف استعمال ہونے والے پرینک کو سمجھنے سے قاصر رہے،بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن خاتون اول کے ہمراہ کرسمس کے موقع پر لائیوکال پر لوگوں سے بات کررہے تھے۔ویڈیو کانفرنس پر مشتمل کالزکے دوران بچوں کے والد نے مکالمے کے اختتام پر کہا’Let’s go, Brandon‘، تاہم جوبائیڈن طنزیہ جملہ سمجھنے سے قاصر رہے اور انہوں نے سوچے سمجھے بغیر اس پر آمادگی کا اظہار بھی کردیا۔

 یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم جاری۔۔ مزید 3نوجوان شہید کر دیئے

  خیال رہے کہ ’Let’s go, Brandon‘ کی اصطلاح قدامت پسندوں یعنی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کے لیے ایک سیاسی نعرہ ہے جو موجودہ امریکی صدر کے خلاف استعمال ہوتا ہے اور اس کا مفہوم ’جوبائیڈن دفع ہوجاؤ‘ سے جوڑا جاتا ہے۔امریکی صدر اور خاتون اول نے بچوں سے بات کرنے کے بعد ان کے والد جیرڈ سے بات کی اور گفتگو کے آخری مرحلے میں جوبائیڈن نے کہا کہ ’مجھے امید ہے کہ آپ کی کرسمس شاندار گزرے گی‘۔

جس پر جیرڈ نے جواب دیا کہ ’ہاں، مجھے امید ہے کہ آپ لوگوں کی بھی کرسمس بہت اچھی گزرے گی، Let’s go, Brandonجیرڈ کے اس پرینک کو امریکی صدر فوری سمجھ نہیں سکے اور کہا کہ ’میں متفق ہوں‘۔

“Let’s Go Brandon” ایک توہین آمیز جملے کے طور پر استعمال ہوتا ہے،

اس کی ابتدا ستمبر میں ہوئی جب ایک رپورٹر کار ریس میں جتنے والے ڈرائیور برینڈن براؤن کا انٹرویو کررہے رہا تھا اور اس دوران شائقین میں موجود ایک گروہ نے جوبائیڈن مخالف نعرہ لگانا شروع دیا۔اسٹوڈیو میں موجود خاتون اینکر نے کار ریس جیتنے والے ڈرائیور کو کہا کہ شائقین آپ سے کہہ رہے ہیں ’let’s Go Brandon‘۔اس کے بعد Let’s Go Brandon ایک سیاسی نعرہ بنا گیا جو امریکی صدر کے خلاف استعمال ہونے لگا۔
 یہ بھی پڑھیں:    دہشتگردوں کا حملہ۔۔فائرنگ کے تبادلہ میں پاک فوج کا جوان شہید