الیکشن کب ہوں گے؟ عمران خان نے بتادیا

مخالفین کو پتہ ہے کہ جب بھی الیکشن ہونگے، ان کو شکست ہوگی، اس لئے وہ الیکشن سے بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم میں مارچ یا اپریل میں آئندہ انتخابات ہوتے دیکھ رہا ہوں۔ٹی وی انٹرویو

Dec 26, 2022 | 09:50:AM
الیکشن کب ہوں گے؟ عمران خان نے بتادیا
کیپشن: عمران خان (فائل فوٹو)
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے دست راست اور سیاسی حلیف شیخ رشید احمد کی طرح پیشنگوئیاں شروع کردیں کہتے ہیں کہ  مارچ یا اپریل میں آئندہ انتخابات ہوتے دیکھ رہا ہوں۔

 مخالفین کو پتہ ہے کہ جب بھی الیکشن ہونگے، ان کو شکست ہوگی، اس لئے وہ الیکشن سے بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں۔نجی ٹی وی کو انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے آئینِ پاکستان سے باہر نکلنے کی کبھی کوشش نہیں کی۔ 70 فیصد پاکستانی ملک میں الیکشن چاہتے ہیں۔عدلیہ کو پاکستان میں قانون کی حکمرانی کیلئے کھڑا ہونا چاہیے، اسلام آباد میں دھرنا دیتے تو خون خرابہ ہوتا۔ جس ملک میں انصاف اور قانون کی حکمرانی نہ ہو وہ تباہ ہو جاتا ہے۔

ضرور پڑھیں : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کا امکان ہے؟

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا کہ  ملک دیوالیہ ہو چکا، انصاف قائم نہ ہوا تو پاکستان ڈوب جائے گا۔ صرف آئی ایس آئی کو کرپشن کیخلاف استعمال کیا جائے تو ڈالر باہر جانا بند ہو  جائیں۔ اگر صرف 5 لاکھ بیرون ملک پاکستانی ملک میں سرمایہ کاری شروع کردیں تو ڈالرز کی ضرورت ہی نہ رہے۔ شریف خاندان اور زرداری کے اربوں ڈالر باہر پڑے ہوئے ہیں۔ شریف خاندان اور زرداری کی کرپشن کے افسانے غیر ملکی اخباروں میں لکھے جا چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا صرف ایک ادارہ منظم رہ گیا ہے، باقی سب کو تباہ کر دیا گیا۔

آڈیو اور ویڈیوز لیکس کے معاملے پر عمران خان نے کہا کہ سوشل میڈیا پر گند پھیلایا جا رہا ہے۔ ہماری نوجوان نسل سوشل میڈیا کا استعمال کرتی ہے، ان کو کس راستے پر لگایا جا رہا ہے۔ ہمارے دینِ اسلام میں دوسروں کے گناہوں کی پردہ پوشی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ رمیز راجہ اچھی طرح سے پی سی بی کو چلا رہے تھے، ان کو ہٹا کر نجم سیٹھی کو بٹھا دیا گیا۔ میرا اسٹیبلشمنٹ میں کسی سے کوئی رابطہ نہیں، جو بات کرنی ہو، صدر ِ مملکت عارف علوی کرتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی صورتحال سری لنکا جیسی بنتی جا رہی ہے، ملک دلدل میں پھنستا جارہا ہے، عام آدمی بری طرح پس جائے گا۔ ہمارے مذاکرات جاری ہیں کہ مسلم لیگ ق ہمارے نشان پر الیکشن لڑے۔ مذاکرات سے فیصلے ہو سکتے ہیں لیکن پی ڈی ایم کیساتھ نہیں، ان کیساتھ کسی صورت بات نہیں ہوگی۔ قوم کو فیصلہ کرنا پڑے گا کہ ہم نے ذلیل ہوتے رہنا ہے، یا خودداری سے جینا ہے۔ میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ ہماری حکومت کو ہٹانے سے معاشی استحکام نہیں آئے گا۔