(24 نیوز) بابر اعوان نے اعظم سواتی کی متنازعہ ٹوئٹس سے لاتعلقی کے سوال کو گول کر دیا، گھما پھرا کر جواب دیا۔
صحافی نے سوال کیا کہ اعظم سواتی نے اپنے ٹوئٹس سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا ہے؟ جس کے جواب میں بابر اعوان نے کہا کہ یہ اس طرح کی خبر ہے جس طرح پاکستان کے خزانے میں 6 بلین ڈالر رہ گیا ہے، خبریں بنانے والوں کو نظر نہیں آ رہا کہ 6 بلین ڈالر کہاں سے گیا ہے، 1992 کے بعد پہلی مرتبہ کمرشل بینکوں میں لوگوں کے ڈالرز اکاؤنٹس سے نکالے گئے ہیں وہ پیسے، ملک ڈیفالٹ کر رہا ہے اور یہ سارا زور اس پر لگا رہے ہیں۔
بابر اعوان کا کہنا تھا کہ جسٹس بابر ستار نے کہا ہوا ہے کہ ٹویٹس سے کسی کو خطرہ نہیں، نہ ملکی دفاع اور نہ کسی اور کو، یہ انہوں نے ثابت کرنا ہے کہ کس اکاؤنٹ سے کیا ٹوئٹ ہوئی ہے، پہلے دن جس پر الزام آئے وہ کیا کہتا ہے کہ میں نے بندہ مارا ہے؟ وہ کہتا ہے کہ جاؤ پہلے چالان لے کر آؤ، یہ ابھی تک چالان نہیں بنا سکے.
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ انہوں نے ثابت کرنا ہے کہ کس اکاؤنٹ سے کیا ٹویٹ ہوا، یہ اب تک پہلی ایف آئی آر پر چالان نہ بنا سکے، 17 دن میں چالان بنانا قانون کی ذمہ داری ہے، وزیر اعظم ہاؤس میں بیٹھے لیکس کے ماہر پراپیگنڈا کر رہے ہیں۔