(حبیب خان)فاریکس ڈیلرز نے کہا ہے کہ حکومت فوری افغان ٹریڈ میں ڈالر کی روک تھام پر توجہ دے، بلیک مارکیٹ سےلاکھون ڈالر افغانستان جارہے ہیں، اوور سیز کی بھیجی گئی رقم بھی فاریکس ڈیلرز کو نہیں مل رہی، حکومت سے گذارش ہے کہ اوور سیز کی رقم سے ہمیں حصہ دیاجائے۔
ضرور پڑھیں :آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری ہوگئی
کراچی پریس کلب میں ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے چئیرمین ملک بوستان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بوستان کا کہنا تھا کہ ملکی ترسیلات کا آدھا پیسا بلیک مارکیٹ میں جارہا ہے،بلیک مارکیٹ کے زریعے 30 ارب ڈالر ملک کی معیشت کا حصہ نہیں بن پاتے، حکومت اوور سیز سے آنے والے ڈالرز کو ایکسچیننج کے پاس رہنے کی اجازت دے۔
ملک بوستان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں طالبان حکومت آنے کے بعد پاکستان میں مسائل نے جنم لیا، بلیک مارکیٹ سے لاکھوں ڈالر افغانستان جارہے ہیں، ساتھ ہی افغان امپورٹ کا بل بھی ہم ادا کررہے ہیں،افغان ٹریڈر بھی ہم ڈالر میں خریداری کرتا ہے، جس سب کا نقصان ہمیں ڈالر کی قلت اور مہنگائی کی صورت میں اٹھانا پڑرہاہے۔
ملک بوستان کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں ڈالر کی مارکیٹ نیچے کی طرف آرہی ہے، چین اور روس کی کرنسیاں مضبوط ہورہی ہیں، آئیندہ وقتوں میں ڈالر نیچے جائے گا حکومت کو طرف توجہ دینی ہوگی،مقامی کرنسی کو ٹریڈ میں لانا ہوگا۔