جنرل (ر) باجوہ نے کہا آپ کو میرا شکریہ ادا کرنا چاہیے آپ مقبول ہوگئے:فوادچودھری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)تحریک انصاف کے سابق وفاقی وزیر فوادچودھری نے کہا کہ جنرل(ر) قمر جاوید باجوہ نے کہا آپ کو میرا شکریہ ادا کرنا چاہیے آپ مقبول ہوگئے۔
تفصیلات کے مطانق پی ٹی آئی کے رہنما فواد چودھری نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں پہلے اسٹیبلشمنٹ تھی اب عمران خان بھی ایک حقیقت ہے جو اس حقیقت کو نظرانداز کرے گا وہ اپنا اور ملک کا نقصان کرے گا،حکومت جانے کے بعد بھی کہا گیا کوئی مسئلہ ہی نہیں، الیکشن ہو رہے ہیں، آخر تک ہمیں باجوہ صاحب نے یہی رکھا اور دوسری طرف سب کچھ ہوتا رہا، بعد میں قمر جاوید باجوہ نے کہا آپ کو تو میرا شکریہ ادا کرنا چاہیے کہ آپ مقبول ہوگئے۔
فوار چودھری کا کہنا تھا کہ جب سے جنرل عاصم منیر نے کمان سنبھالی ہے فرق پڑا ہے، اب نامعلوم کالز نہیں آرہیں اور میڈیا پر بھی عمران خان بلاک نہیں ہورہا،انکا کہنا تھا کہ کچھ منفی چیزیں بھی ہیں جس میں ایم پی ایز نے کہا انہیں کالز آرہی ہیں ہوسکتا ہے ایم پی ایز اپنی اہمیت بتانے کیلئےایسی باتیں کررہے ہوں۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ہم اسٹیبلشمنٹ سے بنا کر رکھنے کےخواہاں ہیں، 3 بار قمر باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی کوکہا گیا عمران خان آپ کو ڈی نوٹیفائی کرینگے، عمران خان نے ایسا کچھ سوچا تک نہ تھا کہ کسی کو ڈی نوٹیفائی کریں۔
پی ٹی آئی رہنمانے کہا کہ صدر عارف علوی اور اسحاق ڈار کی ملاقاتوں میں بریک تھرو نہیں ہوا، ان کی حکمت عملی یہ ہے کہ عمران خان کو نا اہل کر کےکریمنل کیسز بنائیں،پھر ایک سال انتخابات ملتوی ہوئے، اس دوران یہ سیاسی طور پر دوبارہ کچھ حاصل کرلیں، لیکن یہ دوبارہ سیاسی پوزیشن نہیں لےسکیں گے ان سے معیشت نہیں سنبھلے گی، تھنک ٹینک پرحیران ہوں اسوقت زرداری نواز کیساتھ کھڑا ہونا مصیبت ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ ایک تو ہر وقت ریکارڈنگز ہوتی رہتی ہیں یہ بھی بڑا مسئلہ ہے، اصطلاح سے ہٹ کر بات بتائی جائے تو لگتا ہےجیسے سازش ہورہی ہو،اب عمران خان پرویزالٰہی سے تو گائید لائن نہیں لیں گے، پرویزالہٰی نے غصےمیں بات کردی ہوگی وہ کسی کوکچھ نہیں کہیں گے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ جس طرح عدم اعتماد آئی، چیف سیکرٹری نے نوٹی فکیشن کیا اس سے تاثر بنتا ہے، اب کوئی ڈبل گیم کرے یا ٹرپل، اسمبلی تو توڑنی پڑےگی، چیف سیکرٹری نے کہا لوگ اسکے کمرے میں آئے لیکن لگتا ہے ایسا نہیں ہوا، چیف سیکرٹری نے اداروں پر ڈالنے کی کوشش کی اصل میں وہ راناثنااللہ تھے۔