(آزاد نہڑیو) محکمہ بورڈ آف ریونیو لینڈ یوٹیلائیزیشن سندھ میں 150 سے زائد اہم ریونیو رکارڈ کی فائیلیں غائب ہونے کی تحقیقات سیاسی دباؤ شکار ہو گئیں۔
محکمہ بورڈ آف رینیو لینڈ یوٹیلائیزیشن میں 150 سے زائد اہم فائیلیں غائب ہونے کے سکینڈل کی تحقیقات کا عمل التوا کا شکار ہو گیا، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی بھی غیر فعال ہو گئی، کمیٹی نے بیس سے زائد دن گزرنے کے باجود تحقیقات شروع نا کیں، سینئر ممبر بورڈ آف رونیو نے کمیٹی ممبر لینڈ یوٹیلائیزیشن اسداللہ ابڑو کی سربراہی میں بنائی تھی۔
اسداللہ ابڑو تحقیقات کرنے میں بے بس ہوگۓ، سیاسی دباؤ کے باعث اسداللہ ابڑو مشکلات میں آگئے، 150 سے زائد فائیلیں چوری کرتے ہوئے چھوٹے گریڈ کے ملازمین کو دیکھا گیا تھا، جس میں سیکشن افسر کلرک اور دیگر ملازمین شامل تھے، ممبر لینڈ یوٹیلائیزیشن بورڈ آف ریونیو اسداللہ ابڑو جبری طور پر 2 ماہ چھٹیوں پر چلے گئے، اسداللہ ابڑو کی چھٹیاں علاج معالجے کے غرض سے منظور کی گئی۔
ممبر لینڈ یوٹیلائیزیشن بورڈ آف ریونیو کا اضافی چارج عمر فاروق بلو کے سپرد کر دیا گیا، عمر فاروق بلو ممبر گوٹھ آباد بورڈ آف ریونیو کے عہدے پر تعینات ہیں۔
واضح رہے کہ محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن و کو آرڈی نیشن نے اس اضافی چارج کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔