(24نیوز)سندھ اسمبلی اجلاس کے دوسرے روز بھی ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی۔حکومتی اور اپوزیشن رکن آپس میں گتھم گتھا ہوگئے اور ایک دوسرے کیخلاف نعرے بازی بھی کی۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی پی ٹی آئی اور حکومتی ارکان میں جھگڑا ہوگیا۔رکن سندھ اسمبلی مکیش کمار چاولہ اورخرم شیر زمان میں تلخ کلامی ہوئی۔پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایمان کو کتے نے کاٹا، جس سے ان کا انتقال ہوا، شہر میں آج کل کتے بڑھ گئے ہیں۔ خرم شیر زمان کے ریمارکس پر حکومتی ارکان نے شدید احتجاج کیا۔ پیپلزپارٹی کے رہنما مکیش کمار چاولہ نے خرم شیر زمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بیٹھ جاؤ اور اپنی زبان پر قابو میں رکھو۔حکومتی ارکان نے خرم شیر زمان کو تڑی لگائی کہ بدمعاش نہ بنو اور ادھر آکر دکھاؤ۔پیپلزپارٹی کے برہان چانڈیو خرم شیر زمان کو مارنے کیلئے بڑھے جس پر پی ٹی آئی کے عمر عمرانی نے پیپلزپارٹی رکن برہان چانڈیو کو آگے بڑھنے سے روکا۔
نصرت سحر عباسی کا کہنا تھا کہ بشریٰ راجپر کو کالج کے باہر سے اغواہ کیا گیا، راجپر کو گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا، بچیاں محفوظ نہیں ، اللہ سب کی عزتیں محفوظ رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ 21 سالہ بچہ اسامہ بندھانی سے موبائل چھینے کے دوران گولی ماری گئی۔