(24نیوز)تحریکِ انصاف کے گرفتار رہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے الزام عائد کیا ہے کہ سیکریٹری داخلہ سندھ نے مجھ پر جیل میں قاتلانہ حملہ کرایا۔
اسپیکر سندھ اسمبلی کی جانب سے پروڈکشن آرڈر جاری ہونے پر اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کو اسمبلی اجلاس میں پہنچایا گیا۔سندھ اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ مجھ پر کرپشن کا کوئی کیس نہیں ہے۔میرے ساتھیوں کو تنگ کیا جا رہا ہے، سیکریٹری داخلہ سندھ نے مجھ پر جیل میں قاتلانہ حملہ کرایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعید غنی کی گفتگو سے ثابت ہوگیا وہ وزیر تعلیم نہیں زیر تعلیم ہیں، جیل میں تشدد ہوا تو کندھے میں درد ہوا، میرا بلڈ پریشر ہائی تھا مجھے ایسا لگا کہ دل کی تکلیف ہے، این آئی سی وی ڈی نے کہا کہ دل کا عارضہ لاحق نہیں، مجھے تکلیف دینے کے لئے اے سی بند کر دیا گیا، چاہے دوبارہ جیل بھیج دیں، کسی سے معافی نہیں مانگوں گا۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ کل میری تقریر سے پہلے وزیراعلیٰ تقریر کر کے رفو چکر ہوگئے، میں اچھل اچھل کر تقریر کروں گا کیوں کہ میرے اچھلنے سے ہی آپ کو تکلیف ہے، مجھ پر جعلی نوکریاں دینے اور اربوں روپے کی کرپشن کا کیس نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس غلام بن چکی ہے، سندھ پولیس میں کالی بھیڑیں نہیں کالے بھیڑیے ہیں۔