(24نیوز)بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے درخواست گزار سے کہا ہے کہ چونکہ بنچ کو غلط یور آنر جیسے لقب سے مخاطب کیا گیا اس لئے سماعت ملتوی کی جاتی ہے۔
بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ایس اے بوڈے کی سربراہی والی ایک بنچ نے غیر مناسب طریقے سے عدالت عظمیٰ کو مخاطب کرنے مدعی کو متنبہ کیا اور کہا کہ غیر مناسب القابات سے گریز کیا جائے۔
کیس کی پیروی کرتے ہوئے ایک وکیل نے جب عدالت کو یور آنر کے الفاظ سے مخاطب کیا تو چیف جسٹس نے کہاکہ آپ ہمیں یور آنر جیسے غلط الفاظ سے مخاطب نہ کریں، کیونکہ یہ امریکا کی سپریم کورٹ نہیں ۔ان کا کہنا تھاکہ جب آپ ہمیں یور آنر کہتے ہیں تو ایسا لگتا ہے کہ آپ کے ذہن میں امریکی سپریم کورٹ ہے۔ جج کا کہنا تھا کہ یور آنر جیسے الفاظ امریکی سپریم کورٹ میں اور بھارت کی مجسٹریٹ سطح کی عدالتوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔
وکیل نے فوری طور معذرت پیش کی اور کہا کہ پھر وہ عدالت عظمیٰ کو یور لارڈ شپ کہہ کر پکاریں گے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا، کچھ بھی ہو، لیکن غیر مناسب القابات سے قطعی مخاطب نہ کریں۔ اس کے بعد بنچ نے درخواست گزار سے کہا کہ وہ آئندہ سپریم کورٹ میں حاضر ہونے سے پہلے پوری طرح تیاری کر کے آئیں اور اس کے ساتھ سماعت چار ہفتوں کی لئے ملتوی کر دی گئی۔
یور آنر کیوں کہا، چیف جسٹس نے وکیل کو جھاڑ کر سماعت ہی ملتوی کر دی
Feb 26, 2021 | 19:25:PM