(ویب ڈیسک) یوکرین کے اہم ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے بعد روس کی جانب سے سوشل میڈیا پر اشتہارات چلانے کا سلسلہ شروع کیا گیا جس پر ایکشن لیتے ہوئے فیس بک انتظامیہ نے ان پر پابندی عائد کردی۔
یوکرین نے روس کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش مسترد کر دی جس نے بعد روس نے دوبارہ بعد فوجی کارروائیاں شروع کردیں ہیں، یوکرین نے دعویٰ کیا کہ ان کی فوج نے 3500 روسی فوجی ماردیئے جبکہ روس 102 ٹینک اور 14روسی طیارے، 8 ہیلی کاپٹر، 536 بکتر بند گاڑیاں اور 15 توپ خانے تباہ کردیئے۔
دوسری جانب روس نے سوشل میڈیا پر اشتہار چلانے کی مہم شروع کی تھی جس میں پابندی لگادی گئی۔سوشل میڈیا سائٹ فیس بک نے روس کے سرکاری میڈیا پر اپنے پلیٹ فارم سے اشتہار چلانے پر پابندی عائد کی۔ فیس بک نے روسی میڈیا کی مونیٹائزیشن ختم کردی۔
فیس بک انتظامیہ کا کہناتھا کہ یوکرین اور روس کی جنگ میں حالات کا جائزہ لے رہے ہیں، روسی جارحیت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ روسی نشریاتی اور حکومتی ادارے جنگ سے متعلق کوئی مواد شیئر کرنے کے اہل نہیں ہوں گے۔فیس بک کے علاوہ گوگل اور ٹویٹر نے بھی پابندی عائدکردی ہے۔