(24 نیوز ) شاہینوں کی دشمن ملک میں گھن گرج اور بھارتی سورموں پر برتری قائم کیے 4سال بیت گئے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کو آج 4 سال مکمل ہو گئے ہیں ، اس آپریشن کے تحت افواج پاکستان نے دفاع وطن کی صلاحیتوں کا لوہا منواتے ہوئے دشمن پر برتری کی ایسی تاریخ رقم کی جسے کبھی جھٹلایا نہیں جا سکے گا۔
ویسے تو بھارت نے ہر بار محاز آرائی پر منہ کی کھائی لیکن 27فروری 2019ء کو دشمن ہمیشہ سرپرائز ڈے کے طور پر یاد رکھے گا،جب پاکستان کی مسلح افواج نے آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے ذریعے قوم کا سر فخر سے بلند کر تے ہوئے ہر محاذ پر بھارت کا غرور خاک میں ملایا۔
چھبیس فروری 2019 کو رات کی تاریکی میں بالاکوٹ پر کی گئی ناکام بھارتی مہم جوئی کا جواب دینے کیلئے سیاسی اور عسکری قیادت نے مربوط حکمت عملی مرتب کی اور 27فروری کواپنی مرضی کی جگہ اور وقت کا انتخاب کرکے دن کی روشنی میں بھرپور جوابی وار کیا اور عددی برتری کے حامل بھارت کاتکبر خاک میں ملا دیا۔ستائیس فروری کی صبح نو بجے آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ شروع ہوا،پاک فضائیہ کے شاہین فضاؤں میں بلند ہوئے۔مقبوضہ کشمیر میں چھ فوجی اہداف کو کامیابی سے لاک کر کے مزائلز خالی جگہ پر داغ کر دشمن کو پیغام دیا کہ پنگا لیا تو پورا بھارت اسی طرح سو فیصد نشانے پر ہے۔
آپریشن سویفٹ میں پاک فضائیہ نے ایک نہیں دو نہیں بلکہ پورے 6ٹارگٹ ہٹ کیئے جس کے بعد بھارتی فضائیہ بوکھلا گئی اور اپنا ہی ایم آئی سیونٹین ہیلی کاپٹر مار گرایا، 2بھارتی جنگی طیارے، پاک فضائیہ کے شاہینوں کے پیچھے آئے، مگر واپس نہ جا سکے، بھمبر کی سماہنی وادی میں پاک بھارت فضائی معرکہ ہوا، جے ایف سیونٹین پر حسن صدیقی نے بھارتی ایس یو تھرٹی کو نشانہ بنایا، جس کا ملبہ لائن آف کنٹرول کے پار گرا، مگر ونگ کمانڈر نعمان نے مگ 21 کو تباہ کر دیا۔
بھارتی پائلٹ ابھی نندن گرفتار ہوا، ونگ کمانڈر ابھی نندن کا مگ 21 بھارتی فضائیہ کا وہ غرور تھا، جسے پاک فضائیہ کے شاہینوں نے خاک میں ملایا، بھمبر، آزاد کشمیر کے سندھاڑ گاؤں کے مکین آج بھی پاکستان کی جیت کا وہ لمحہ نہیں بھولے، پاکستان نے بعدازاں جذبہ خیر سگالی کے تحت ابھی نندن کو رہا کرکے یہ ثابت کیا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے ،اور خطے میں کشیدگی نہیں چاہتا، تاہم بھارت آج بھی پلوامہ جیسے ڈرامے رچا کر پاکستان پر جارحیت مسلط کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے۔
بھارت نے اس حزیمت کے بعد دنیا کے جدید ترین لڑاکا طیارے رافیل کی خریداری پر اربوں روپے خرچ کیے اس خوش فہمی میں کہ وہ ان کے ساتھ شاہینوں کا مقابلہ کر سکیں گے لیکن بھارتی عوام کا یہ خواب ایک روسی صحافی مائیکل بوریس نے فوراً توڑ دیا ۔
یاد رہے کہ رافیل کی خریداری کے بعد انڈیا میں بہت شور شرابا ہو رہا تھا اور اسی کے تحت بھارتی سابق کھلاڑی گوتم گھمبیر نے ٹویٹ کیا کہ آخر کار بڑے پرندے پہنچ گئے ہیں ، جس کا جواب ایک روسی صحافی نے دیا اور انہیں نصیحت کی کہ ”ہوشیار رہنا ان پرندوں کو پاکستان مت بھیجنا ورنہ پاکستانی پائلٹ بڑے پرندوں کا آسانی سے شکار کرنا جانتے ہیں، بڑے پرندوں کے لیے پیغام یہ ہے کہ وہ اپنے گھونسلوں میں رہیں اور محفوظ رہیں‘‘، اس جواب سے ایک بات واضح ہو جاتی ہے کہ دنیا بھی جانتی ہے کہ بھارتی سورماوں کا بڑے سےبڑے ہتھیار کی قیمت پاکستانی ایک پیالی چائے سے زیادہ نہیں ہے ۔