(راؤ دلشاد)سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ منتخب ہوگئیں ۔
وزیراعلیٰ پنجاب کےانتخاب کیلئے سپیکرملک احمدخان کی زیرصدارت پنجاب اسمبلی کااجلاس ہوا ۔اجلاس 30 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا ۔وزیراعلیٰ پنجاب کی سیٹ کیلئے مسلم لیگ ن کی مریم نواز اور سنی اتحاد کونسل کے رانا آفتاب میں مقابلہ تھا ۔سنی اتحاد کونسل نے ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا ۔مریم نواز کو ن لیگ،پیپلز پارٹی، ق لیگ اور آئی پی پی کے ارکان اسمبلی نے ووٹ دیا۔
اجلاس شروع ہوتے ہی سنی اتحاد کونسل کے ارکان نےشورشرابا شروع کردیا ،سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کردیا ہے۔مسلم لیگ ن کے ارکان سنی اتحاد کونسل کے ارکان کو منا کر واپس لائے لیکن پھر انہوں نے بائیکاٹ کردیا،سنی اتحاد کونسل اراکین کے بغیر ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔
واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی کے 327 رکنی ایوان میں مسلم لیگ ن کو 224 اراکین کی حمایت حاصل ہے جبکہ وزیراعلیٰ بننے کے لیے درکار تعداد 186 ہے۔ دوسری جانب سنی اتحاد کونسل کو 103 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کا انتخاب شو آف ہیڈ کے ذریعے ہو گا۔
مزید پڑھیں: امریکی فوجی نے اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے احتجاجاً خود کو آگ لگا لی
واضح رہے کہ ہفتہ 24 فروری پنجاب اسمبلی میں مسلم ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کے مشترکہ امیدوار ملک محمد احمد خان 224 ووٹ لے کر اسپیکر جبکہ ظہیر اقبال چنڑ 220 ووٹ لے کر ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔