(24نیوز) بھارت میں کسانوں کی جانب سے اپنے مطالبات کے حصول کیلئے ’دہلی چلو‘ مارچ جاری ہے۔ جس میں اب بھارتی فوجی بھی کسانوں کے دہلی چلو مارچ کا حصہ بننے لگے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی سینا میں فوجی افسران مودی کی پالیسیوں سے نالاں ہیں۔ حاضر سروس بھارتی فوجیوں کی بڑی تعداد کسانوں کے دہلی چلو مارچ میں جوق در جوق شامل ہونے لگی.
حاضر سروس فوجی جوان کسانوں کی مارچ پر مودی سرکار کے ظلم وبربریت کے خلاف بھارتی میڈیا پر احتجاجی بیان دینے لگے.
مارچ میں شامل فوجی جوان کے بیان کے مطابق بارڈرز پر تعینات پنجابی فوجی جوان دہلی چلو مارچ میں جلد شامل ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں. اُن کا کہنا ہے کہ میں کسان کا بیٹا ہوں، احتجاج 6 مہینے جاری رہے یا 6 سال میں استعفیٰ دے دوں گا، انڈین آرمی میرے لیے ضروری نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں میں تیزی، قطر رواں ہفتے حماس ،اسرائیل بات چیت کی میزبانی کرے گا
اُن کا مزید کہنا تھا کہ چھٹی آئے ہوئے میرے ساتھی فوجی جوان اس مارچ میں بڑی تعداد میں شامل ہیں اور جب تک احتجاج جاری رہے گا ہم اس مارچ کا حصہ رہیں گے۔ بارڈر کے بجائے بھارت کے اندر اپنے ہی شہری کسان مارے جا رہے ہیں۔
دہلی چلو مارچ کو روکنے کے لیے جتنا مضبوط بارڈر مودی سرکار نے بنایا ہے اتنا مضبوط ہمسایہ ممالک کے ساتھ نہیں بنایا گیا۔