نجی ہسپتال کی سنگدلی، زخمی لڑکی طبی امداد نہ ملنے کے باعث انتقال کر گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)کراچی کے علاقے سچل گوٹھ میں واقع نجی ہسپتال میں زخمی حالت میں لائی جانے والی نوجوان لڑکی کو طبی امداد دینے کے بجائے ہسپتال انتظامیہ پہلے پیسے جمع کرانے کا مطالبہ کرتی رہی، بر وقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے موٹر سائیکل سے گر کر زخمی ہونے والی لڑکی جاں بحق ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے انجرڈ پرسن ٹريٹمنٹ ’امل عمر‘ بل 2019ء کو نجی ہسپتال خاطر میں نہ لاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں، سچل گوٹھ میں واقع نجی ہسپتال کی بے حسی نوجوان لڑکی کی موت کا سبب بن گئی۔جاں بحق ہونے والی لڑکی نازیہ کے والد نے بتایا کہ جمعے کی رات کو نازیہ گھر کے قریب موٹر سائیکل میں دوپٹہ آنے کی وجہ سے گر گئی جس کی وجہ سے وہ زخمی ہو گئی، اس کا بھائی فوراً اسے سچل گوٹھ میں ہی قائم نجی ہسپتال لے گیا، لیکن عملے نے زخمی نازیہ کو ہاتھ تک نہیں لگایا اور پہلے 5 لاکھ روپے جمع کروانے کو کہا۔
ذرائع کے مطابق نازیہ کے بھائی نے ہسپتال انتظامیہ کو بتایا بھی کہ وہ ایمرجنسی میں آیا ہے اس کے پاس اس وقت پیسے نہیں ہیں لیکن ہسپتال انتظامیہ نے کہا کہ وہ کم سے کم 3 لاکھ روپے جمع کرائے اس کے بعد ہی طبی امداد شروع ہو گی۔1 گھنٹے تک طبی امداد نہ ملنے پر جب اس کا بھائی زخمی نازیہ کو وہاں سے لے جانے لگا تو ہسپتال نے 15 ہزار روپے کا بل پکڑاتے ہوئے کہا کہ یہ ادا کرنے کے بعد ہی یہاں سے جا سکو گے۔
واضح رہے بعد میں نازیہ کو سول ہسپتال کے ٹراما سینٹر لایا گیا جہاں پر ڈاکٹروں نے کہا کہ اگر اسے وقت پر طبی امداد دی جاتی تو اس کی جان بچ سکتی تھی۔نازیہ کے والد نے چیف جسٹس اور وزیرِاعلیٰ سندھ سے اپیل کی ہےکہ انہیں انصاف دلایا جائے اور غفلت برتنے والے ہسپتال کے خلاف کارروائی کی جائے۔