سینیٹ الیکشن میں ووٹ خریدنے کی روایت ختم ہونی چاہئے،شبلی فراز
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں ووٹ خریدنے کی روایت ختم ہونی چاہئے ،پیسے والے لوگ ووٹ خرید کا ایوان بالا کا ممبر بن جاتے ہیں ،وزیراعظم سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانا چاہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں شفافیت ضروری ہے۔ سینیٹ الیکشن میں ووٹ خریدے اور بیچے جاتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ براڈ شیٹ معاملے سے پی ٹی آئی کا کوئی لینا دینا نہیں۔ حکومت براڈ شیٹ کی شفاف تحقیقات کرائے گی، چوروں سے پیسے واپس لانے کی بجائے ملکی خزانے کو نقصان ہوا، 45 دن میں کمیشن تحقیقات مکمل کریگا ۔ سکینڈل سے سودا بازی کا پتہ چلا، عظمت سعید صاحب کی سربراہی میں کمیشن قائم کیا گیا ہے۔ کمیشن براڈ شیٹ معاہدے میں ملوث افراد کے خلاف تحقیقات کریگا۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بغیر ثبوت کے 2018 الیکشن پر الزامات لگاتی ہے۔سکوک بانڈ پہلی بار جاری نہیں ہورہے 2008 سے یہ سلسلہ چل رہا ہے۔ پاکستان میں اسلامی بینکنگ کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ اسلامی بینکنگ کے ذریعے سکوک بانڈز جاری کرنا چاہتا ہے۔ اسلامی بینکنگ کی شرائط کے تحت کوئی اثاثہ گروی رکھنا ہوتا ہے۔ وزیر اعظم کا موقف ہے ایف 9 پارک کی جگہ کوئی اور اسلام آباد کلب یا کوئی اور اثاثہ گروی رکھ لیں، پاکستان 4 ارب ڈالرز کی سالانہ فوڈ امپورٹ کرتا ہے، گزشتہ حکومتوں نے ڈالر کی قیمت کو کنٹرول کیا۔ ڈالر بڑھنے سے قرضے بڑھے، کرنٹ اکائونٹ خسارہ 20 ارب سے صفر پر لائے۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ حکومت کو ملک میں جاری مہنگائی کا احساس ہے۔ گزشتہ حکومتوں نے پٹرولیم مصنوعات کے مہنگے معاہدے کئے ۔ پاکستان کی ایکسپورٹ بڑھ رہی ہیں اور زر مبادلہ میں اضافہ ہورہا ہے۔ حکومتی اصلاحات کے اثرات جلد عوام تک پہنچیں گے۔ 6 ٹریلین روپے قرض اور سود واپس کیا۔ ملکی معیشت مثبت راہ پر گامزن ہے ۔