(24 نیوز)نوازشریف کے اثاثوں سے متعلق دعوے افواہوں کی بنیاد پر کئے گئے تھے۔نیب کے پراسیکیوٹر جنرل فاروق آدم خان نے عدالت میں اپنے ہی حلف نامے سے انحراف کیا۔
معلوم ہوا ہے کہ نواز شریف اور ساتھیوں کے بیرون ملک اثاثوں کا اندازہ ایک ارب ڈالر لگایا گیا جو قیاس آرائی پر مبنی تھا، فاروق آدم خان نے عدالت میں کہا کہ 2010 میں وہ بیمارتھے،اس لئے ان کا نیا حلف نامہ قبول کیا جائے، دوسرے حلف نامے میں فاروق آدم خان نے کہا کہ اثاثوں سے متعلق دعوے افواہوں کی بنیاد پر کئے گئے تھے۔فاروق آدم نے نواز شریف اور ساتھیوں سے متعلق جو دعوے 2010 میں کئے ، 2015 میں مکر گئے۔
حالاں کہ یہ فاروق آدم خان ہی تھے جنھوں نے نیب اور براڈ شیٹ کے درمیان ہونے والا معاہدہ تیار کیا تھا۔ فاروق آدم خان نے نیب کے پراسیکیوٹر جنرل کا عہدہ نیب کے اس وقت کے سربراہ جنرل امجد کی درخواست پر قبول کیا تھا۔
فاروق آدم خان نے2010 میں یہ دعویٰ بھی کیا کہ معاہدہ منسوخ نہ ہوتا تو براڈشیٹ ایک ارب ڈالر بازیاب کر سکتا تھا۔ فاروق آدم خان نے عدالت میں تسلیم کیا کہ نیب چھوڑنے کے بعد انھوں نے براڈشیٹ کے لئے کام شروع کر دیا تھا۔
انھوں نے عدالت میں یہ بھی اعتراف کیا کہ جنرل امجد نیب سے معاملات نمٹانے کے لئے براڈشیٹ کو بھی مشورے دیتے تھے۔فاروق آدم خان دل کے عارضے کے سبب ستمبر 2018 میں انتقال کر گئے تھے۔
براڈشیٹ اور نیب تنازعے سے متعلق حیران کن حقائق سامنے آگئے
Jan 26, 2021 | 23:49:PM