لاہور ( نیوز ڈیسک)الیکشن کمیشن سمیت کوئی ادارہ مقدس گائے نہیں کہ ہم اس کے غلط فیصلوں پر بات نہ کریں یا اس پر تنقید نہ کر سکیں، یہ ممکن نہیں کہ ہمارے خلاف فیصلے دئیے جائیں، اور احتجاج یا تنقید پر ہمیں توہین عدالت سے ڈرایا جائے ، ان خیالات کا اظہار تحریک انصاف کے رہنما جمشید اقبال چیمہ نے 24 نیوز کے پروگرام دستک میں کیا ۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عرفان صدیقی، جاوید لطیف اور نہال ہاشمی سے ہم ناراض نہیں تھے ، ان سے کوئی اور ناراض تھا انہوں نے غلطی تسلیم کر لی کہ تحریک انصاف کو انہیں سزا دینے کا مطالبہ نہیں کرنا چاہیے تھا ، فواد چوہدری نے بھی انکی گرفتاری کی حمایت کی تھی جو انہیں نہیں کرنی چاہیے تھی ۔
جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن سے متعلق جو بھی کہا ہم اس کی حمایت نہیں کر سکتے لیکن اسے سنجیدہ نہیں لینا چاہیے، فواد چوہدری پر امن آدمی ہے ، سیاسی بیان بازی کو کوئی سیاست دان یا ادارہ سنجیدگی کی نظر سے نہیں لیتا، فواد چوہدری نے جوش خطابت میں جو کہا اس سے قبل ایسی باتیں کئی مرتبہ کی جا چکی ہیں ، ان کا کہنا تھا حکومت الیکشن سے بھاگ رہی ہے ، آئین میں الیکشن سے فرار کا راستہ موجود نہیں ، الیکشن صرف اس صورت میں تاخیر کا شکار ہو سکتے ہیں کہ اگر ملک میں مارشل لا لگ جائے ۔
یہ بھی پڑھیں: شاہ رخ خان نے لڑکوں کو بال لمبے کرنے کا طریقہ بتادیا