نیٹو کا سرد جنگ کے بعد سب سے بڑی فوجی مشقوں کا آغاز

یہ سرد جنگ کے دوران 1988ء کی ریفورجر ڈرل کے بعد سے اب تک کی سب سے بڑی جنگی مشقیں ہیں

Jan 26, 2024 | 01:26:AM
نیٹو کا سرد جنگ کے بعد سب سے بڑی فوجی مشقوں کا آغاز
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) نیٹو نے سرد جنگ کے بعد اپنی سب سے بڑی فوجی مشقوں کا آغاز کیا ہے۔ اس سلسلے میں ایک امریکی جنگی بحری جہاز امریکہ سے روانہ ہوا جو بحرِ اوقیانوس سے گزر کر یورپ میں اتحاد کے علاقے تک پہنچے گا۔

مغربی فوجی اتحاد نے کہا ہے کہ مہینوں تک جاری رہنے والی ’سٹیڈ فاسٹ ڈیفنڈر 24‘ مشق میں تقریباً 90 ہزار فوجی حصہ لیں گے جو یوکرین کیخلاف روس کی جنگ کے دوران اپنے دفاع کو جانچنے کیلئے ڈیزائن کی گئی۔

نیٹو کے سپریم الائیڈ کمانڈر یورپ جنرل کرسٹوفر کیولی نے کہا کہ اتحاد شمالی امریکہ سے افواج کی ٹرانس اٹلانٹک نقل و حرکت کے ذریعے یورو-اٹلانٹک کے علاقے کو تقویت دینے کی صلاحیت کا مظاہرہ کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’سٹیڈ فاسٹ ڈیفنڈر 24‘ ہماری اقدار، قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظام اور ایک دوسرے کی حفاظت کیلئے ہمارے اتحاد، طاقت اورعزم کا واضح مظاہرہ ہوگا، یہ مشق روس جیسے حریف کے حملے پر 31 ملکی اتحاد کے ردِعمل کی تقلید کیلئے ترتیب دی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: جرمنی کا غیرملکیوں کو فوج میں بھرتی کرکے جلد شہریت دینے کی سکیم پر غور

یہ چھوٹی انفرادی مشقوں کے ایک سلسلے پر مشتمل ہوں گی اور شمالی امریکہ سے لے کر نیٹو کے مشرقی حصے پر محیط ہوگی جو روسی سرحد کے قریب ہے۔

تقریباً 50 بحری جہاز، 80 طیارے اور 1100 سے زائد جنگی گاڑیاں مشق میں حصہ لیں گی۔

سرد جنگ کے دوران 1988ء کی ریفورجر ڈرل کے بعد سے اب تک کی سب سے بڑی یہ مشق ایسے وقت شروع ہوئی ہے جب 2022ء میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے نیٹو نے اپنا دفاعی نظام بحال کیا ہے۔

اتحاد نے اپنے مشرقی حصے میں ہزاروں فوجی بھیجے ہیں اور سوویت یونین کے انہدام کے بعد سے خود کو روسی حملے سے بچانے کیلئے اپنے وسیع ترین منصوبے ترتیب دیے ہیں۔