9سالہ پاکستانی بچی کی آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی دنیا میں تہلکہ خیز کاوش
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب میں واقع ایک برٹش ادارے جدہ پریپ اینڈ گرائمر سکول میں تعلیم حاصل کرنیوالی ایک پاکستانی 9سالہ بچی جاوید میمن نے اپنی عمر کی سطح پرآرٹیفیشل انٹیلیجنس انڈسٹری میں ایک تہلکہ خیزسنگ میل حاصل کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق انہوں نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کوڈنگ کا استعمال کرتے ہوئے ایک ایسا منفرد سیکیورٹی کیمرہ بنا ڈالا کہ جس میں کیمرے سے چہرے کی شناخت کا موثرحل نکالاگیا اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی دنیا میں انکی اس جارہانہ کاوش کوخوب سراہا گیا۔ آکسفورڈ یونیورسٹی ، گوگل اور آئی بی ایم جیسےنامور اداروں نے ایک آن لائن ورچوئل آزمائش میں کامیابی کے بعد ان کی اس کی قابلیت کو سراہتے ہوئےانہیں ایک پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا۔
آرٹیفیشل انٹیلیجنس انڈسٹری میں اپنے ہنراورصلاحیت کی بدولت وہ آکسفورڈ یونیورسٹی ، آئی بی ایم ، گوگل اور شعبہ آئی ٹی سے متعلقہ کئی معروف اداروں کی بنائی ہوئی ایپلیکیشنز اور کوڈنگ پر مبنی کورسز کو با آسانی مکمل کر چکی ہیں اور مزید اپنی کوششوں کو جاری رکھتے ہوئے ترقی کی راہوں پر گامزن ہیں ۔
رووان اور اس کے والدین پختہ یقین رکھتے ہیں کہ وہ تیزی سے ٹیکنالوجی کے زیادہ استعمال کی طرف مائل ہیں اور اس طرح تمام لوگوں کو ترقی پذیر دنیا کے ساتھ قائم رہنے کے لئے ٹیکنالوجی کے بارے میں جاننا اور سمجھنا ضروری ہے۔
ان کی موجودہ کامیابی ان کی صلاحیت کی ایک عمدہ مثال ہے کیونکہ رووان کا کہنا ہے کہ ان کا منصوبہ نہ صرف یہ ہے کہ وہ اے آئی انڈسٹری میں اپنا کیریئر آگے بڑھائیں بلکہ اپنے ملک پاکستان کو ڈیجیٹلائیزیشن کی جانب گامزن کرنے میں مدد گار ثابت ہوں اوراپنے ملک کا نام پوری دنیا میں روشن کریں ۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: سبزی منڈی میں دھماکہ، 3 افراد زخمی، تحقیقات جاری