(24نیوز) محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق اسلام آباد میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے۔ اسلام آباد میں موسلادھار بارش کا بھی امکان ہے۔ موسم کی تازہ صورتحال بتاتے ہوئے محکمہ موسمیات نے بیان جاری کیا ہے کہ پنجاب میں راولپنڈی، مری ، اٹک، چکوال، جہلم، سیالکوٹ، نارووال
میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کی توقع ہے۔ اس کے علاوہ لاہور ، اوکاڑہ ، گوجرانوالہ، گجرات، فیصل آباد ، منڈی بہاؤالدین میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کی توقع ہے۔محکمہ موسمیات کے بیان کے مطابق جھنگ، خوشاب،میانوالی ، حافظ آباد،بھکر، لیہ، ملتان میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کی توقع ہے۔اسی طرح راجن پور، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور، بہاولنگر، رحیم یار خان اورسرگودھا میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ خطہ پوٹھوہار، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، نارروال ، لاہور ، ملتان اور ڈیرہ غازی خان میں چند مقامات پر موسلادھار بارش کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عدالتی فیصلہ مسترد ،پی ڈی ایم کا بائیکاٹ کا اعلان
جاری کردہ بیان کے مطابق سندھ میں کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، سانگھڑ،مٹھی، ٹھٹھہ میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے۔ بدین، عمرکوٹ ،تھرپارکر، دادو، سکھر، کشمور، گھوٹکی، خیرپور، میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ نوشہروفیروز،شہداد پور، لاڑکانہ، جیکب آباد، پڈعیدن، شہید بینظیرآباد اورجام شورو میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے۔ موسم کا حال بتانے والے ادارے کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں ژوب، زیارت، بارکھان، لورالائی، بولان ،کوہلو، قلات، خضدار،لسبیلہ ، نصیر آباد، جعفر آباد میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش ہوسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنچ پر اعتراض تھا تو ہفتے کو اور آج دلائل کیوں دیتے رہے، شاہ محمود قریشی
اسی طرح سبی،مستونگ،کوئٹہ،چمن،پشین،آواران، خاران، دالبندین، پنجگور میں بھی تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کی توقع ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق خیبرپختونخوا میں ایبٹ آباد، مانسہرہ، دیر، سوات، چترال، کوہستان، ہری پور سمیت دیگر علاقوں میں بھی تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ اسی طرح کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی بارشیں متوقع ہیں۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے انتباہ جاری کیا گیا ہے کہ شدید بارشوں کی وجہ سے نشیبی علاقے زیرآب آنے کا خدشہ ہے۔ اس لیے شہری غیر ضروری نقل و حرکت سے پرہیز کریں۔