(ویب ڈیسک) وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ جس میں اہم وزرا نے شرکت کی۔ اجلاس کے اعلامیے کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی نے آر ایل این جی کی شرح 9 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے کی منظوری دے دی جس میں موجودہ گیس کنکشنز کے لیے پاکستان بھر میں پانچ برآمدی شعبوں کو شامل کیا گیا ہے۔
کمیٹی نے وفاقی کابینہ کو برآمدی شعبے کے لیے گیس نرخوں میں 65 فیصد جبکہ عام صنعت کے نرخوں کے لیے 82 فیصد اضافے کی تجویز دی ہے۔
اس سے قبل پانچ برآمدی شعبوں ستلی، چمڑے، قالین، جراحی اور کھیلوں کے سامان کو آرایل این جی 6.5 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کے حساب سے فراہم کی جارہی ہے۔ یہ اضافہ 38.5 فیصد بنتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دوست مزاری نے اہم ادارے کو خط لکھ دیا
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اگر وزارت خزانہ کے فنانس ڈویژن نے برآمدی شعبوں کے لیے 20 ارب کی سبسڈی دی تو صنعتوں کے لیے 9 امریکی سینٹس فی کلو واٹ فی گھنٹہ کے حساب سے بجلی کی شرح کی منظوری دیدی جائے گی۔
اعلامیے کے مطابق 75 ویں یوم آزادی کی تقریبات کے لیے وزارت اطلاعات و نشریات کو 75 کروڑ روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری بھی دی گئی ہے۔