(ویب ڈیسک )چینی ٹیکنالوجی کمپنی بیدو نے نئی خودکار ڈرائیونگ ٹیکسی سروس اپولو گو میں شامل ہونے کے لیے اگلی گاڑی بھی متعارف کروا دی۔
تفصیلات کے مطابق اس کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کا نیا ماڈل، اپولو RT6، 20 سال کے تجربے کے ساتھ سڑکوں پر ڈرائیو کی مہارت رکھتا ہے۔چینی قوانین کے تحت، آٹو میٹک کاروں کو فی الحال حفاظتی ڈرائیور کی موجودگی کی ضرورت ہے۔
لیکن بیدو کا کہنا ہے کہ ایک دن، ، RT6 کے ڈیٹیچ ایبل اسٹیئرنگ وہیل کو اضافی سیٹوں، وینڈنگ مشینوں، ڈیسکوں یا گیمز کنسولز سے تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ اس کمپنی کے مالک نے مزید کہا کہ ہر Apollo RT6 کی قیمت 250,000 یوآن (£31,000) ہوگی - جو پچھلے ماڈلز سے نمایاں طور پر کم ہے۔
کمپنی کی سالانہ ٹیکنالوجی کانفرنس میں کپمنی کے دوسرےشیئر ہولڈرز نے بتایا کہ "اس بڑے پیمانے پر لاگت میں کمی ہمیں پورے چین میں [خودکار گاڑیاں] چلانے کے قابل بنائے گی۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم ایک ایسے مستقبل کی طرف بڑھ رہے ہیں جہاں روبو ٹیکسی لینا آج ٹیکسی لینے کے مقابلے میں آدھا ہوگا۔"
بیدو کمپنی کے مالکان نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ RT6 2023 کے دوسرے دوسرے حصے میں اپنے موجودہ سیریز میں شامل ہو جائے، چھوٹے پیمانے پر ٹرائل کے لیے، اور آخر کار ان میں سے 100,000 کو سڑکوں پر رکھنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ان نئی گاڑیوں میں درج ذیل نئے فیچرز شامل ہیں جن میں گاڑی 38 سینسروں سے بھری ہوئی ہے،آٹھ لائٹ ڈیٹیکشن اور رینجنگLidar) سینسر،ایک 6mm،12 الٹراسونک سینسر (0.2in) لہر ریڈار اور 12 کیمرے شامل کیے گئے ہیں۔
بیدو کا کہنا ہے کہ اس کی روبو ٹیکسیاں، جو چین کے 10 شہروں بشمول شینزین، شنگھائی اور بیجنگ میں آزمائشی بنیادوں پر چل رہی ہیں، 2020 میں اپنی سروس کے آغاز کے بعد سے اب تک 10 لاکھ سے زیادہ سواریاں دے چکی ہیں۔
یاد رہے کہ چین میں روبو ٹیکسی کی جگہ میں دیگر کمپنیاں شامل ہیں:
آٹو ایکس، جسے چینی ٹیکنالوجی کمپنی علی بابا کی حمایت حاصل ہے۔
Pony.ai، سابق Google اور Baidu انجینئرز کے ذریعہ قائم کیا گیا تھا اور اسے Toyota کی حمایت حاصل ہے۔