پاکستان میں آ کر اسلام قبول کرنے کے بعد نکاح کرنے والی بھارتی خاتون کے والد کا بیان آ گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) فیس بک پر دوستی کے بعد پاکستان آ کر اسلام قبول کرنے کے بعد دیر کے نصراللہ سے شادی کرنے والی بھارتی لڑکی ’’انجو‘‘(اسلام قبول کرنے کے بعد نام فاطمہ)کے والد کا بیان بھی سامنے آ گیا ۔
بھارتی میڈیا پر گردش کر رہے انٹرویو میں انجو (فاطمہ) کے والد ’’گایا پرساد تھامس ‘‘نے بھارتی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ’جس طرح سے وہ اپنے 2بچوں اور شوہر کو پیچھے چھوڑ کر بھاگی ہے، اس نے تو اپنے بچوں تک کا نہیں سوچا، اگر انجو کو یہی کرنا تھا تو پہلے اپنے پہلے شوہر سے طلاق لیتی، اب وہ ہمارے لیے مر گئی ہے'،انہوں نے کہا کہ 'میں حکومت سے اپنی بیٹی کو پاکستان سے واپس بھارت لانے کی اپیل نہیں کروں گا، میری درخواست ہے کہ اسے پاکستان میں ہی مرنے دیں،لڑکی کے والد کا مزید کہنا تھا کہ ’اس کے بچوں کا کیا ہو گا، شوہر کا کیا ہو گا؟ اس کی 13 برس کی بیٹی اور پانچ برس کے بیٹے کا کیا ہو گا؟ اس نے اپنے بچوں کا اور شوہر کا مستقبل برباد کر دیا'۔
#MadhyaPradesh: "Let her die there", says #Anju's father Gaya Prasad Thomas. He also said that he doesn't want to keep any relation with her after she converted to Islam and married her Pakistani friend #Nasrullah #Gwalior #AnjuinPakistan pic.twitter.com/8LeyvtkPsw
— Free Press Madhya Pradesh (@FreePressMP) July 25, 2023
واضح رہے کہ پیر کے روز خبر سامنے آئی تھی کہ بھارتی لڑکی انجو پاکستانی دوست سے ملنے خیبر پختونخوا کے علاقے دیر بالا پہنچ گئی تاہم انجو نے پاکستان آنے کے لیے تمام قانونی تقاضے پورےکیے اور اسے پاکستان ہائی کمیشن نئی دلی نے باقاعدہ طور پر لیٹر بھی جاری کرکے دیا،منگل کے روز مالاکنڈ ڈویژن کے ڈی آئی جی ناصر محمود ستی نے انجو اور نصراللہ کے نکاح کی تصدیق کی اور بتایا کہ بھارتی خاتون نے اسلام قبول کرکےاپنا نام فاطمہ رکھ لیا ہے۔
ڈی آئی جی مالاکنڈ کے مطابق دونوں کا نکاح ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں ہوا جس کے بعد بھارتی خاتون کو پولیس کی نگرانی میں عدالت سےگھر منتقل کردیا گیا ہے،خاتون نے اپنے بیان میں کہا کہ اپنی مرضی سے دوست نصر اللہ کے پاس آئی ہوں، یہاں کے لوگ بہت مہمان نواز ہیں اور علاقہ بہت خوبصورت ہے۔