حکومت کا ویب سائٹس، ویب چینلز اور یوٹیوب چینلز کی رجسٹریشن کا فیصلہ

Jul 26, 2023 | 22:34:PM

(ویب ڈیسک)وفاقی حکومت نے آن لائن سرگرمیوں اور سائبر کرائم کی مانیٹرنگ کے لیے پی ٹی اے طرز کی الگ ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ویب سائٹس، ویب چینلز اور یوٹیوب چینلز کی رجسٹریشن کا فیصلہ بھی کیا گیاہے۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی اے، ایف آئی اے سائبر کرائمز کے اختیارات اتھارٹی کو منتقل ہوں گے جس کے لیے وزارت آئی ٹی نے بل وفاقی کابینہ کو بھجوا دیا ہے

اتھارٹی کو ویب چینلز کو لائسنس جاری کرنے کا اختیارحاصل ہو گا، حکام کے مطابق ویب مانیٹرنگ کا اختیار پی ٹی اے سے واپس لیا جائے گا۔ پیکا ایکٹ کے تحت ایف آئی اے کو حاصل اختیارات ناکافی قراردے دیے گئے۔

وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی حکام کے مطابق ملک بھر میں بڑھتی ہوئی آن لائن سرگرمیوں اور سائبر کرائمز کے معاملات کی مانیٹرنگ کے لیے حکومت نے پی ٹی اے طرز کی الگ ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق نئی ریگولیٹری اتھارٹی کا نام ای سیفٹی اتھارٹی ہوگا، جو  تمام ویب سائٹس کی مانیٹرنگ ای سیفٹی اتھارٹی کرے گی، خلاف ورزی پر جرمانوں کا اختیار اسی اتھارٹی کے پاس ہوگا، یہ اتھارٹی ٹی وی چینلز،اخبارات کی ویب سائٹس کی بھی نگرانی کرے گی۔

رپورٹ کے مطابق ویب مانیٹرنگ کا اختیار پی ٹی اے سے واپس لیا جائے گا، پیکا ایکٹ کے تحت ایف آئی اے کو حاصل اختیارات کو بھی ناکافی قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:"ہانیہ عامر ایک اوور ریٹڈ اداکارہ ہیں"، اقراء فیض

ای سیفٹی اتھارٹی بل کے مطابق پیکا ایکٹ کے تحت سوشل میڈیا رولز بنے وہ بھی کارآمد ثابت نہ ہوئے، پی ٹی اے کو سوشل میڈیا پر مواد کو بلاک کرنے کی رسائی نہیں، پیکا ایکٹ کے مطابق سائبر کرائمز کے تدارک کے لی الگ اتھارٹی نہیں بنائی گئی۔ ٹاسک ایف آئی اے کو دیا گیا جس پر پہلے ہی دیگر معاملات کے باعث بوجھ ہے۔

مزیدخبریں