اغوا کاروں نے نعمان اعجاز اور صبا قمر کا نام لیا تھا: خلیل الرحمن قمر
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) نامور پاکستانی رائٹر اور ڈرامہ نگار خلیل الرحمن قمر نے کہا ہے کہ ان کو اغوا کرنے والوں نے اداکار نعمان اعجاز اور اداکارہ صبا قمر کا نام لیا تھا۔
اپنے حالیہ پوڈ کاسٹ انٹرویو میں خلیل الرحمن قمر نے اپنے اغوا سے متعلق تفصیلات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میں شروع میں اغوا کی ایف آئی آر اس لیے درج نہیں کروانا چاہتا تھا کیونکہ اغوا کاروں نے نعمان اعجاز اور صبا قمر کا نام لیا تھا، مجھے نعمان اعجاز سے نفرت ہے لیکن وہ بہت اچھے اداکار ہیں جبکہ صبا قمر سے بھی اختلافات ہونے کے باوجود میں ان کی اداکاری کا مداح ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ وہ لوگ نہیں جو اس طرح کا کام کریں، اغوا کار اس طرح کی باتیں کرکے مجھے الجھن میں ڈالنا چاہتے تھے، وہ میرے دماغ اور اعصاب کو متاثر کرنا چاہتے تھے، مجھے اغوا کے واقعے کے دوران اپنے لاکھوں بھارتی مداحوں کی سپورٹ نے حیران کردیا جبکہ اس کے بالکل برعکس پاکستان میں مجھے لوگوں کی طنزیہ باتوں اور نفرت کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: نعمان اعجاز کا دوسری شادی کے بیان پر یوٹرن
خلیل الرحمن قمر نے کہا کہ میں نے جانتا کہ مجھےاغوا کرنے والوں کا کیا مقصد تھا، مجھے بس اپنی بیوی اور بیٹیوں کی فکر تھی، اغوا کاروں نے جب تشدد کیا تو ان کو کہا کہ مجھے مارنا ہے تو مار ڈالو، میری بیوی اغوا کے واقعے کے بعد پاکستان چھوڑ کر جانا چاہتی ہے کیونکہ وہ میرے ساتھ ہونے والے سلوک پر افسردہ اور دکھی ہے لیکن مجھے اپنے وطن کی مٹی سے عشق ہے میں اپنا ملک چھوڑ کرکہیں نہیں جاؤں گا۔
24 نیوز کو انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ اغواء کے بعد مجھے تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا،ایک کروڑ روپے تاوان مانگا گیا،17 لوگ مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دیتے رہے،مجھے مارنے کیلئے تین مرتبہ کلمہ پڑھوایا گیا،اغواء کاروں میں میرے مداح بھی شامل تھے۔میں رائٹر ہوں اور ہم راتوں میں ہی لوگوں سے ملتے ہیں ۔جب لوگوں کے نرغے میں ہوں ،بے بس ہوں تو دو ٹکے کے ہوتے ہیں ۔