طالبان کابل کی دہلیز پر ۔۔
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)امریکی فوج کی واپسی کے ساتھ ہی افغانستان میں طالبان نے بجلی کی تیزی سے پیش قدمی کرتے ہوئے ملک کے 42 فیصد سے زائد علاقوں پر طالبا ن کا قبضہ مکمل کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی فوج کی واپسی کے ساتھ ہی طالبان نے کابل کے نزدیکی دیہات تک قبضہ کرلیا ہے اور مزید علاقوں پر قبضے کیلئے کارروائیاں جاری ہیں۔غزنی میں ایک طالبان کمانڈر کا کہنا تھا کہ وہ دانستہ طور پر اپنی پیش قدمی کو آہستہ رکھے ہوئے ہیں۔
افغان میڈیا کے مطابق کابل کے نزدیکی دیہات تک طالبان کا قبضہ ہوچکاہے اور دو ماہ کی مدت میں طالبان نے اپنے زیر قبضہ علاقوں میں دگنا اضافہ کیا ہے۔ حکومتی حلقوں میں تشویش پائی جارہی ہے کہ کیا غنی حکومت امریکی حملوں کی سالگرہ نائن الیون تک کا وقت بھی نکال پائے گی یانہیں۔
لانگ وار جرنل کے ایڈیٹر بل روگیو کا کہنا ہے یکم مئی سے لے کر اب تک طالبان ملک کے 407 اضلاع میں سے 69 پر قبضہ کر چکے ہیں ۔ان میں وہ پرامن شمالی علاقے بھی شا مل ہیں جہاں حکومت کی مکمل رٹ قائم تھی۔
ان کا مزیدکہنا تھاکہ طالبان نے شمالی علاقوں میں آپریشن کرکے غنی حکومت پر دباو بڑھا دیا ہے جس سے نہ صرف طالبان کی طاقت میں اضافہ ہوا ہے بلکہ افغان سکیورٹی فورسز اور حکومت بھی حوصلہ ہار چکی ہیں۔
دوسری جانب طالبان کے ترجما ن ذبیح اللہ کے مطابق ہتھیار ڈالنے والے افغان فوجیوں کو کوئی سزا نہیں دینگے۔ انہیں گھر جانے کی اجازت ہے۔
ایک طالبان کمانڈر کے مطابق دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کرنا چاہتے، ستمبر تک معاہدے کے پابند ہیں ورنہ افغان شہروں پر قابض ہونا کوئی مسئلہ نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان میں ’بجٹ کا حکومت کو بھی علم نہیں تو یہ بنایا کس نے؟‘